کتے ، بلیاں، چوہا ، بندر اور خرگوش، سب کھا جاﺅ

(رپوٹ میڈیا92نیوز)
ہمارے ہاں یہ گوشت کھانا ممنوع جبکہ یورپین اور افریقی ممالک میں کھانے والوں کی تعداد ملین میں ہے
آپ کو پالتو جانور یعنی پیٹ جو گھروں میں پالے جاتے ہیں ، کھانے کا کہا جائے تو آپ کا ردعمل کیا ہو گا۔ ظاہر ہے آپ حیر سے اس پیشکش کو ٹھکرا دیں گے اور اپنے انکار کے جواب میں سو طرح کی دلیلیں دیں گے لیکن دنیا کے کئی ممالک ایسے ہیں، جہاں پالتو جانوروں کو مزے دار ڈش کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ پالتو جانوروں کے کھائے جانے کا سن کر آپ کا دل توبڑا ہو سکتا ہے آپ قے بھی کر دیں، لیکن یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ گائے کا گوشت کھاتے ہیں، لیکن پڑوسی ممالک میں گائے ذبح کرنے والے کو ذبح کر دیا جاتا ہے۔ وہ گائے کا گوشت کھانے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور آپ کے ہاں گائے کا گوشت چٹخارے دار ڈش ہے۔ آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ پالتو جانور کہں کہاں کھائے جاتے ہیں۔

کچھوے، امریکی صدارتی محل کی سپیشل ڈش
کچھوے کے سوپ کا رواج تو امریکہ میں 1860ءسے ہے، 1865ءمیں کچھوے کے سوپ کی ڈش کو ابراہم لنکن کی کھانے کی میز پر سجایا گیا تھا۔ پھر ولیم ہاورڈ نے تو ایسے باورچی کو امریکی صدارتی محل کا کچن سونپا تھا، جسے یہ سوپ بنانے میں غیر معمولی مہارت حاصل تھی۔ اس سوپ کو ٹرنل فرو لیکس کہا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ کچھوے کی نسل محدود ہے اور اس کی تولید کا عرصہ بھی خاصا لمبا ہے، یہ خرگوش کی طرح ہر ماہ بچے نہیں دے سکتے لہٰذا یہ ڈش بہت مہنگی پڑتی تھی، یہی وجہ ہے کہ 1960ءکی دہائی میں امریکی ریسٹورنٹس سے یہ ڈش غائب ہونے لگی۔ چائنہ میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کچھوئے کا سوپ انسانی بلند فشار خون کو کنٹرول کرتا۔ گردے کی فعالیت کو بڑھاتا اور خواتین میں ایام مخصوصہ میں ہونے الی درد کو کم کرتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق چائنہ میں صرف دو برسوں میں چھ لاکھ سے زائد کچھوے کاٹے گئے۔ اس کی مانگ کے پیش نظر اس کے فارم بنائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار صحافی خالد دو روزہ جسمانی ریمانڈ ایف آئی اے کے حوالے

میڈیا 92 نیوزڈسک اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے نجی چینل کے گرفتار صحافی خالد …