لاہور(میڈیا92نیوز) پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوگئے، ہمیں5سال ہوگئے ہیں کنٹریکٹ پر بھرتی ہوئے۔ MPDDسے کامیاب ٹرینگ بھی کی ہمارے سروس رولز نہیں بنائے جارہے ۔ ہمیں مستقل نہیں کیاجارہا۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے چیف سیکرٹری پنجاب سے 2دن میں جواب مانگ لیا۔ جبکہ چیف سیکرٹری نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو سروس رولز تیار کرتے ہوئے پیش کرنے کی ہدایت کردی۔مزید معلوم ہواہے کہ پنجاب لینڈ یکارڈ اتھارٹی کے زیر نگرانی کام کرنے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ اپنے سروس رولز اور نوکری پکی کرنے کے حصول کےلئے بالآخر چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس سپریم کورٹ میں پیش ہوہی گئے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کی کثیر تعداد نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے سامنے پیش ہوتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ان کو ریگولزیشن کے حوالے سے لیت ولعل سے کام لے رہی ہے بلاوجہ نوکریوں سے نکالا جارہاہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن اور دیگر فورم پر حراساں کروایا جارہاہے آئے روزجھوٹی درخواستوں پر ذلیل خوار کیا جارہا ہے ہمیں مستقل کیا جائے،چیف جسٹس نے اراضی ریکارڈ سنٹرز سٹاف کے موقف پر چیف سیکرٹری پنجاب سے 2دن میں تفصیلی رپورٹ ریکارڈ سمیت مانگ لی ہے۔ دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب نے بھی سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب اسلم کمبوہ سے بھی سروس رولز تیارکرنے کی ہدایت کردی ہے۔
