تازہ ترینکرکٹکھیل

پاکستانی اسٹار کرکٹرز بھی اپنے علاج کے لیے بیرون ملک اُڑنے لگے، پی سی بی خاموش


کراچی: (سپورٹس ڈیسک/میڈیا92نیوز) آئندہ سال ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم انتظامیہ کرکٹرز کو فٹ رکھنے کے لئے ایک مربوط پروگرام پر کام کررہی ہیں تاہم اس وقت بھی لیگ اسپنر یاسر شاہ، فاسٹ بولر رومان رئیس اور آل رائونڈر عماد وسیم زخمی کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ رومان رئیس اور عما وسیم کی انجری پیش رفت زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ دونوں کی آئندہ ماہ اسکاٹ لینڈ کے خلاف دو میچوں کی ٹی 20 سیریز میں شرکت کا امکان نہیں ہے۔ سلیکٹرز زمبابوے کی سیریز کے لئے25 کھلاڑیوں کی فہرست کو حتمی شکل دے رہے ہیں انہیں بھی دونوں کی حتمی فٹنس رپورٹ کا انتظار ہے۔ حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ رومان رئیس اور عماد وسیم اپنے طور پر علاج کرارہے ہیں۔ عماد بیرون ملک جاچکے ہیں۔ رومان کا پی سی بی کے ڈاکٹروں سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ وہ اپنے ڈپارٹمنٹ یو بی ایل کے ڈاکٹر کے پاس زیر علاج ہیں۔ شاید یہ فیشن بن گیا ہے کہ انتہائی کوالیفائیڈ ڈاکٹرز پر مشتمل پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کی موجودگی

میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے اکثر کھلاڑی اپنے طور پر بیرون ملک علاج کرارہے ہیں جس سے کئی اسٹار کرکٹرز کو فٹ بنانے والے پی سی بی میڈیکل پینل کی ساکھ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی پاکستانی کرکٹرز حالیہ مہینوں میں ان فٹ ہونے کے بعد لندن گئے جہاں انہوں نے معروف فٹ بال کلب کرسٹل پیلس سے وابستہ پاکستانی ڈاکٹر ظفر سے اپنا علاج کرایا۔ حیران کن طور پر حالیہ انگلش فٹ بال سیزن کے دوران کرسٹل پیلس کے فٹ بالر بھی انجری لسٹ میں شامل ہیں۔ اسپورٹس میڈیسن کے کوالیفائیڈ ڈاکٹر ظفر دو سال قبل پاکستانی ڈومیسٹک سرکٹ میں دکھائی دیے۔ پھر پاکستان سپر لیگ کے دوران ان کی خدمات پشاور زلمی نے حاصل کی۔ انہوں نے سب سے پہلے عمر امین کی گروئن کا علاج کیا پھر محمد حفیظ ان سے استفادہ کیا۔ اس طرح وہ پاکستانی کرکٹرز میں مقبول ہوگئے۔ اب عماد وسیم اپنے گھٹنے کا علاج کرانے انگلینڈ میں ہیں۔ ٹیسٹ اوپنر شان مسعود ان سے اپنے گھٹنے کا علاج کراکر واپس آئے ہیں۔ کھلاڑیوں کے اس عمل سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سینئر اور کوالی فائیڈ ڈاکٹروں کی ساکھ پر سوال اٹھ رہا ہے۔ پی سی بی میڈیکل پینل اس وقت لیگ اسپنر یاسر شاہ کو فٹ بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ گذشتہ سال سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز کے بعد اسٹار بیٹسمین اظہر علی بھی ڈاکٹر ظفر کے پاس زیر علاج رہے۔ وہ گھٹنے کی تکلیف سے نجات حاصل کرچکے ہیں لیکن آئر لینڈ اور انگلینڈ میں بولنگ نہیں کرائیں گے۔ فاسٹ رومان رئیس کراچی میں ہیں اور ابھی تک گھٹنے کی انجری سے لڑ رہے ہیں۔ عماد وسیم لندن میں ری ہیبلی ٹیشن کرارہے ہیں لیکن دونوں کی فوری طور پر فٹنس کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اگر دونوں فٹ قرار دے بھی دیے گئے تو انہیں پاکستانی ٹیم میں آنے کےلئے فٹنس ٹیسٹ دینا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی میڈیکل پینل کو نظر انداز کرکے کچھ کھلاڑی بورڈ افسران کی اجازت سے بیرون ملک علاج کرالیتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کرکٹرز بیرون ملک غیر ملکی ڈاکٹروں سے علاج کرائیں گے تو پی سی بی میڈیکل پینل کی کیا اہمیت رہ جائے گی۔ میڈیکل پینل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم اور قومی ٹیم کے ساتھ کئی ممالک کے دورے کرچکے ہیں۔ ڈاکٹر ریاض احمد ریزیڈنٹ اسپورٹس فزیشن ہیں۔ جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے کلف ڈی کون نے ڈبلن ٹیسٹ کے تیسرے دن ان فٹ ہونے والے محمد عامر کو فٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ اچھی ساکھ کے حامل فزیو ہیں۔

Back to top button