لاہور: (سپورٹس ڈیسک/میڈیا92نیوز) پاکستان سپر کبڈی لیگ چیمپئن کا تاج گجرات واریئرزکے سرسج گیا، ٹیم نے فائنل میں فیصل آباد شیردلز کو 26 کے مقابلے میں 38 پوائنٹس سے ہرادیا۔
نشتر اسپورٹس کمپلیکس کے جمنازیم میں منعقدہ ایونٹ کے فائنل میں پول اے سے گجرات واریئرز اور پول بی سے فیصل آباد شیردلز کی ٹیمیں فیصلہ کن معرکے میں مدمقابل ہوئیں، الگ الگ پولز میں ہونے کی وجہ سے فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کا آمنا سامنا نہیں ہوا تھا۔
لیگ مرحلے میں 4،4 میچز کھیلے، 2،2 فتوحات سمیٹیں اور 4،4 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہیں، فائنل ٹاکرے کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے آغاز میں اچھا کھیل پیش کیا اور پہلے ہاف میں مقابلہ بہت سخت رہا، وقفے تک گجرات واریئرز کو صرف ایک پوائنٹ کی برتری حاصل تھی، دوسرے ہاف میں تحسین اللہ نے4 پوائنٹس حاصل کرتے ہوئے گجرات کی برتری میں اضافہ کیا جس کے بعد کھلاڑیوں نے فیصل آباد پر دبائو بڑھا دیا۔
ایک جانب تو ریڈرز نے تیزی سے پوائنٹس حاصل کیے تو دوسری جانب دفاعی کھلاڑیوں نے حریف ریڈرز کیلیے پوائنٹس کا حصول مشکل بنایا، گجرات واریئرز نے مقررہ وقت ختم ہونے پر مقابلہ 26 کے مقابلے میں 38 پوائنٹس سے اپنے نام کیا۔
فاتح کپتان عمران، بابا علی نے شاندار کھیل پیش کیا۔ فاتح ٹیم کے تحسین اللہ مین آف دی میچ قرار پائے، انھوں نے اپنی شاندار کارکردگی کو ماں کی دعائوں کا نتیجہ قرار دیا۔ فیصل آباد شیر دلز کے کپتان ناصر علی نے ایونٹ میں 68 پوائنٹس اسکور کیے اور پلیئر آف دی لیگ قرار پائے، انھیں ٹرافی اور موٹر سائیکل انعام میں دی گئی۔
فائنلسٹ ٹیموں کے کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے گئے۔ فاتح گجرات واریئرز میں شامل ایرانی کھلاڑی بابا علی نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا، وہ سیمی فائنل، کوارٹر فائنل سمیت 3 میچزکے مرد میدان رہے، شائقین نے بابا علی کے نام کے نعرے لگاتے ہوئے انھیں بھرپورسپورٹ کیا۔
فائنل میچ دیکھنے کیلیے شائقین کی کثیر تعداد موجود تھی جنھوں نے جوش و خروش سے ٹیموں کے حق میں نعرے لگائے۔ فاتح ٹیم گجرات واریئرز کو 10 لاکھ روپے جبکہ رنرز اپ ٹیم فیصل آباد کو 5 لاکھ روپے کی انعامی رقم دی گئی۔
یاد رہے کہ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ بھی گجرات واریئرز نے کھیلا تھا اور گوادر بہادرز کو زیر کرنے میں ناکام رہی تھی لیکن فیصلہ کن مرحلے میں اپنی برتری ثابت کرتے ہوئے ٹائٹل پر قبضہ جمایا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان سپر کبڈی لیگ کے چیئرمین حیدر علی دائود نے کہا کہ پاکستان کی پہلی کبڈی لیگ کا کامیاب انعقاد ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور یہاں کے عوام کھیل اور کھلاڑیوں سے بے پناہ لگائو رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں کرکٹر کامران اکمل بھی فائنل دیکھنے کیلیے پہنچے، انھوں نے کہاکہ پاکستان سپر لیگ کے بعد پاکستان کبڈی لیگ کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔