لاہور(میڈیا92نیوز) پنجاب کے تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی۔ مساجد پر بھی ایک کی بجائے چار سپیکرز استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔ اسمبلی میں بل پاس ہو گئے۔ تحریک انصاف کے جلسے میں خواتین کی شرکت بارے الفاظ پر اپوزیشن رانا ثنا اللہ سے معافی نہ منگوا سکی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ لاہور میں تحریک انصاف کے جلسے میں خواتین کی شرکت بارے رانا ثنااللہ کے بیان پر ایک مرتبہ پھر شور شرابہ ہوا۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹر نوشین حامد نے وزیر قانون سے ایوان میں معافی کا مطالبہ کیا۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ بیان میڈیا پر تھا۔ میڈیا پر الفاظ واپس لے چکا ہوں۔ اسمبلی میں معافی کی ضرورت نہیں۔ اپوزیشن نے معافی نہ مانگنے پر ایوان سے واک آوٹ کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر نے رانا ثنااللہ کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔ اجلاس میں پنجاب ساونڈ سسٹمز ریگولیشن ترمیمی بل پیش ہوا۔ جس کے تحت اب مساجد پر ایک کی بجائے چار اسپیکر لگائے جاسکیں گے۔ جو صرف اذان دردو پاک کی ادائیگی گمشدگی اور فوتگی کی اطلاعات کے لئے استعمال ہو سکیں گے۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے ڈاکٹر وسیم اختر نے تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کا بل پیش کیا جو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایجنڈی پورا ہونے پر پیر سہ پہر تک ملتوی کر دیا گیا ۔
