لاہور(میڈیا 92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے این اے 120 ضمنی انتخاب کے دوران اقلیتوں کو ترقیاتی فنڈ جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے طالب مسیح کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے بدھوکی اور نین سکھ میں اقلیتی کونسلز کو ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈ جاری کئے گئے تھے جبکہ حکومت نے ترقیاتی کاموں کے لیے اخبار میں اشتہار بھی دیا تھا
درخواست گزار وکیل نے نقطہ اٹھایا کہ حکومت کی جانب سے ٹینڈر منظور ہونے کے بعد ترقیاتی کاموں کے لیے ٹھیکہ دیا گیا تھا جبکہ حکومت نے این اے 120 کے الیکشن کے دوران اقلیتوں کا منظور شدہ فنڈ روک دیے تھے درخواست گزار وکیل نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ ترقیاتی کام روک کر ضمنی انتخاب کے دوران تمام فنڈ این اے 120 کے ترقیاتی کاموں میں لگا دیا گیا تھےفنڈ روکنے سے بدھوکی اور نین سکھ میں ترقیاتی کام مکمل نہیں ہوسکے ہیں،حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے فنڈ روکنا غیر آئینی اقدام ہے درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت اقلیتوں کو فنڈ جاری کرنے کے احکامات جاری کرےلاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے عدالت اپنا فیصلہ بعد میں سناے گی.
