لاہور(میڈیا 92 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ سراؤں پرتشدد کے خلاف ،اسمبلی میں نمائندگی دینے اور ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی درخواست پروفاقی حکومت،حکومت پنجاب اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔.تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی،درخواست گزار عاطف ستار آرائیں نے موقف اختیار کیا کہ معاشرے میں رہنے والے خواجہ سراﺅں کو ہیجڑا، کھسرا، نتو کے نازیبا ناموں سے پکارا جاتا ہے،انہیں بنیادی شہری حقوق میسر نہیں ،انہوں نے بتایا کہ خواجہ سراﺅں کو حج اور عمرے کے لیےمناسب مواقع دستیاب نہیں ہیں،خواجہ سرا کے وکیل نے بتایاکہ سینیٹ ،قومی و صوبائی اسمبلی میں مناسب نمائندگی نہ ہونے سے ان کی زندگی مشکلات سے بھرپور ہے اور معاشرے میں ان کی عزت اور تکریم نہیں کی جاتی،انہوں نےا ستدعا کی کہ خواجہ سراوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے احکامات کے ساتھ ساتھ محروم طبقہ ہونے کے باعث انہیں دوائیوں، لباس اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیا کی خریداری میں سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس سے استثنی دیا جائے،مزید استدعا کی گئی خواجہ سراﺅں پر ہونے والے ہر قسم کے تشدد کو روکا جائے،عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقیت،حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
