کراچی (میڈیا92نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مٹھی میں بچوں کی ہلاکت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ ہسپتال کی ویڈیو دیکھ کرشرم آرہی ہے، سوچ رہا ہوں خود لاڑکانہ جاﺅں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پھر کہتے ہیں کہ ہم بیوقوف ہیں جو ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کرتے ہیں، ہمیں مجبوری میں مداخلت کرنا پڑتی ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے مٹھی میں بچوں کی ہلاکت کیس کی سماعت کی،عدالت میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی بھی موجود تھے، چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رضا ربانی بیٹھے ہیں، آپ ہماری مدد کریں، آپ خود دیکھ کرآئیں،ہسپتال میں کیا ہورہا ہے، پھول جیسے بچے والدین کے بعد سرکاری ہسپتالوں کے مرہون منت ہیں، بچہ ہسپتال میں داخل ہوتا ہے اور تھوڑی دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے، والدین کے پاس رونے کے سوا کچھ نہیں رہ جاتا۔چیف جسٹس نے رضا ربانی سے مکالمہ کیا کہ میں مداخلت کا تصور نہیں رکھتا، لاڑکانہ کے ہسپتال کی ویڈیو دیکھی، بہت دکھ ہوا، رضا ربانی صاحب آپ وہ ویڈیو بھی دیکھیں۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ لاڑکانہ کتنی دور ہے، یہاں سے کتنا فاصلہ ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ بذریعہ جہاز ایک گھنٹے میں لاڑکانہ پہنچ سکتے ہیں، اس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا خود لاڑکانہ جاکر ہسپتال کا جائزہ لوں۔
Read Next
1 دن ago
شرح سود میں ایک سے 1.5 فیصد تک کمی کا امکان
1 دن ago
بوئینگ اسٹار لائنر زمین پر واپس پہنچ گیا
1 دن ago
متعدد بین الممالک سفروں کی وجہ سے جاسوس سمجھا جانے والا شہری
1 دن ago
آج کا جلسہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کروایا جارہا ہے، عظمیٰ بخاری
1 دن ago
پی ٹی آئی جلسہ؛ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں
Related Articles
پنجاب اربن لینڈ سینٹر انہانسمنٹ پراجیکٹ کی جانب سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک نمایاں قدم
31 جولائی, 2024
ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق کا ایونیو ون دفتر کا اچانک دورہ،دفتر میں آئے سائلین سے ان کے مسائل بارے دریافت کیا۔
22 مئی, 2024