اسلام آباد(میڈیا نائن ٹو ڈاٹ ٹی وی) سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر حاضری سے استثنیٰ کے باوجود 3 نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف دائر 3 نیب ریفرنسز کیس کی سماعت شروع ہوگئی ہے، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز نے حاضری سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواست جمع کرادی ہے۔ درخواست میں مریم نواز نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حاضری سے استثنیٰ کی مدت 5 دسمبر سے 5 جنوری کی جائے۔
دوران سماعت نواز شریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں گرما گرمی ہوئی اور تلخی اس قدر بڑھ گئی کہ جج محمد بشیر کو یہ کہنا پڑگیا کہ کیا وہ سماعت ادھوری چھوڑ کر چلے جائیں۔ نیب کے گواہ پر جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے گواہ کو کنفیوز کیا جا رہا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر بے جا مداخلت کرتے ہیں اس پر مجھے اعتراض ہے، جب تک گواہ نہ بولے یہ اسے کیوں لقمہ دیتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہا کہ ہم لقمہ دینے کے لئے ہی کھڑے ہیں ، کیا خواجہ صاحب گواہ سے کچھ بھی پوچھیں اور ہم خاموش رہیں؟ ۔ جج محمد بشیر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لڑنا ہے تو پھر میں چلا جاتا ہوں اور یہ تو سادہ سا گواہ ہے۔
نواز شریف کے عدالت پہنچنے پر کارکنان نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا۔ نواز شریف کو عدالت کی جانب سے 7 روز کے لیے استثنیٰ حاصل تھا تاہم پروگرام میں تبدیلی کے باعث وہ آج عدالت میں پیش ہوگئے۔ عدالت نے استغاثہ کے چار گواہان کو طلب کررکھا ہے۔ گواہان میں ملک طیب، شہباز، مظہر بنگش اور راشد شامل ہیں۔ جب کہ نواز شریف کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دئیے جانے کا فیصلہ بھی آج ہوگا۔
واضح رہے کہ نواز شریف نیب ریفرنسز کیس میں ساتویں مرتبہ اور ان کی صاحبزادی مریم نوازاور کیپٹن صفدر نویں باراحتساب عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔
