احتساب عدالت؛ نوازشریف کی لندن جانے کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست

اسلام آباد(M92) سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز نے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نوازاور کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔ شریف خاندان کے افراد کیخلاف نیب ریفرنسز میں باقاعدہ ٹرائل آج سے شروع ہوگیا ہے۔نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی کیموتھراپی ہورہی ہے اس لیے 20 نومبر سے ایک ہفتے کے لیے لندن جانے کی اجازت دی جائے، ظافرخان میری عدم موجودگی میں نمائندہ ہونگے۔ مریم نواز نے بھی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے جہانگیر جدون کو اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔
آج سماعت میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی خاتون افسر سدرہ منصور نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے۔ سدرہ منصور نے حدیبیہ پیپر ملز کا ریکارڈ اور 2000ء سے 2005ء کی آڈٹ رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی۔ استغاثہ کے دوسرے گواہ ایف بی آر ان لینڈ ریونیو کے جہانگیر احمد نے بھی بیان ریکارڈ کرادیا۔
وکلائے صفائی نے سدرہ منصور کی فراہم کردہ دستاویزات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو کاپیاں ہیں اصل نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے مطابق فوٹو کاپیاں ہی ضروری ہوتی ہیں۔نوازشریف کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، طارق فاطمی، طارق فضل چوہدری بھی احتساب عدالت آئے۔
واضح رہے کہ نواز شریف پر 8 نومبر کو 3 نیب ریفرنسزمیں براہ راست فرد جرم عائد کی گئی جب کہ عدالت نے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا

 کراچی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ …