(میڈیا92نیوز)
روزانہ ہزاروں سمارٹ کارڈ تیار کر رہے نمبر پلیٹ دینا آئندہ ماہ سے شروع کریں گے
سسٹم میں شامل نہ ہونے والی جائیدادوں کیخلاف کارروائی کر رہے، ڈی جی ایکسائز
لاہور(انٹرویو :حافظ فیض احمد) ڈائریکٹر جنرل ایکسائز پنجاب صالحہ سعید نے کہاہے کہ شہریوں کو ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد گاڑیوں کی رجسٹریشن کے سمارٹ کارڈ فراہم کر دیے گئے ہیں اور اس ماہ چار لاکھ مزید سمارٹ کارڈ تیار کیے جائیں گے جبکہ نمبر پلیٹ کی شہریوں کو فراہمی جنوری کے مہینے سے شروع کر دی جائے گی پنجاب بھر میں سسٹم میں شامل نہ کی جانے والی پراپرٹی اور جائیدادوں کے حوالے سے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں بعض ای ٹی اوز کو شو کاز اور بعض انسپکٹروں کو معطل بھی کیا گیا ہے۔ شہریوں کو سمارٹ کی فراہمی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 25سے 30ہزار رجسٹریشن سمارٹ کارڈ تیار کیے جارہے ہیں اور جلد موٹر سائیکل مالکان کو بھی رجسٹریشن سمارٹ کارڈ کی فراہمی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے روزنامہ 92نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں 14کروڑ روپے کی نادہندہ پراپرٹی سراغ لگا یا جو کہ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں تھیں۔شہریوں کو سمارٹ کارڈ کی فراہمی اور اس حوالے سے فہرستیں تیار نہ کرنے پر بھی ایکشن لیا گیا ہے اور فرید کوٹ ایکسائز آفس میں ڈیلیوری عملے کے خلاف کارروائی کرکے ان کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے لاہور سمیت پنجاب بھر میں سمارٹ کارڈ کی فراہمی کے لیے شہریوں کو ایس ایم ایس کیے جارہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکسائز آفس کو ایک کورئیر کمپنی کے ٹریکنگ سسٹم سے منسلک کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔علاوہ ازیں اس سال کے آخر تک حکومت کی جانب سے دیا گیا ٹیکس ہدف مکمل کر لیا جائے گا۔
بیمار بچہ کا علاج کوہ پیما نے زندگی داﺅ پر لگا دی
چندہ مہم کے لئے ایک دن میں 9بار بلند چوٹی سر کرینگے
دوا کی قیمت33کروڑ، صرف امریکہ میں ملتی ہے
لندن(نیٹ نیوز) کوہ پیما نے بیمار بچے کے علاج کے لئے اپنی زندگی داﺅ پر لگا دی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی کوہ پیما اور فوٹو گرافر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر میں ایک کم یاب مرض میں مبتلا بچے کے لیے کروڑوں روپے کی دوا کے خاطر ایک مہم چلائیں گے اور اس کے لیے وہ 24 گھنٹے میں 9 مرتبہ برطانیہ کی سب سے بلند چوٹی پر نو مرتبہ چڑھیں گے۔اس چوٹی کا نام اس کیفل پیک ہے جس کی بلندی 978 میٹر ہے۔ انہیں اپنے ساتھ 23 کلو وزنی کمربیگ لے کر چوٹی کے آخری کنارے تک جانا ہوگا۔اس مہم میں جو رقم جمع ہوگی اس سے ایک سات ماہ کے بچے وارلے پوویل کا علاج ممکن ہوگا جو ایک کم یاب مرض ٹائپ ون اسپائنل مسکیولر ایٹروفی (ایس ایم اے) کا شکار ہے۔ یہ مرض موٹر نیورون ڈیزیز کی طرح ہے۔ اس بچے کو ہاتھ پیر ہلانے، سانس لینے اور دیگر افعال میں دقت ہورہی ہے۔ اس مرض کی ایک ہی دوا صرف امریکا میں دستیاب ہے جس کی قیمت 21 لاکھ ڈالر یعنی 33 کروڑ روپے سے زائد ہے۔جوبائیڈن برطانیہ کی ایک پبلک ریلیشن کمپنی کے ساتھ کام کرتے ہیں اور انہوں نے انٹرنیٹ پر یہ چیلنج قبول کیا ہے۔ اس مہم کے بدلے وہ خطیر رقم جمع کریں گے اور اس ماہ کے آخرمیں وہ اپنی ہمت آزمائیں گے۔انہیں موسمیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ جس تاریخ کا انتخاب کیا ہے وہ دن بہت چھوٹا ہوگا، درجہ حرارت منفی 11 ہوگا اور برفباری کا بھی امکان ہے، انہوں نے خود کے لیے 9 مرتبہ پہاڑ پر چڑھنے اور اترنے کا ہدف رکھا ہے جو مجموعی طور پر ماو¿نٹ ایورسٹ کے برابر ہے۔بیمار بچے کے والدین روز مے والٹن اور والد ویس پوویل نے جو گڈنز کی اس جنونی کاوش کا بہت شکریہ ادا کیا ہے۔ اگر یہ رقم جمع ہوجاتی ہے تو قریباً 23 کروڑ روپے میں ایک دوا ’زولجینسما‘ دی جائے گی۔ جینیاتی دوا ہونے کی وجہ سے اس کی ایک خوراک ہی کافی ہوگی اور یوں بچے کی طبیعت بہتر ہوگی اور اس کی زندگی بڑھ سکتی ہے۔ یہ دنیا کی سب سے مہنگی دوا ہے جو امریکا میں ہی دستیاب ہے۔
رواں سال1300سے زائد بچیاں، بچے جنسی درندگی کا شکار
11زیادتی کے بعد قتل،لاہور میں220کودرندگی کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ
لاہور(کرائم رپورٹر) رواں سال میں صوبہ بھر میں 13سو سے زائد دس سال سے کم عمر بچے و بچیاں زیادتی و بدفعلی کا نشانہ بنیں جبکہ درندوں نے 11بچے بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔ لاہور میں بھی 220معصوم بچیوں اور بچوں کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔غیر سرکاری تنظیم ساحل نے سال 2019 میں بچوں سے جنسی واقعات کی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق جنوری سے جون تک 1304 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 652، سندھ میں 458، بلوچستان میں 32، خیبرپختونخوا میں 51، اسلام ا?بادمیں 90 جب کہ آزاد کشمیر میں 18، گلگت بلتستان کے 3 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مطابق اسی عرصے کے دوران صرف لاہور میں 50بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ 12 بچوں اور بچیوں کو مدرسہ جات میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جنوری سے جون کے دوران 729 بچیاں اور575 بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے، اس عرصے میں روزانہ 7 سے زائد بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوئے۔