کراچی (میڈیا پاکستان) آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجدنے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی قیادت میں20سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد تشکیل پاچکا ہے جس کا اجلاس 10 نومبرکو اسلام آباد میں ہورہا ہے، الطاف حسین مہاجروں کو نہیں بلکہ پاکستان مخالف قوتوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم اور پاک سر زمین پارٹی ہمارے اتحاد کا حصہ بنے تو پرویز مشرف قیادت کر سکتے ہیں ۔ آل پاکستان مسلم لیگ اپنی اتحادی جماعتوں کےساتھ 2018کے انتخابات میں حصہ لے گی۔کراچی میں ایک لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل جلسے سے مشرف ٹیلیفونک خطاب میں دسمبر کے مہینے میں ہی پاکستان واپسی کا اعلان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں اے پی ایم ایل سندھ کے کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ10نومبر کوسابق صدر پرویز مشرف کی قیادت بننے والے 20سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد کا اجلاس اسلام آباد میں ہورہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں لاہور میں اتحادی جماعتوں کا کنوینشن لاہور میں ہوگا اور تیسرے مرحلے میں کراچی میں دسمبر کے مہینے میں ہی ایک بڑا جلسہ عام ہوگا جس سے ٹیلیفونک خطاب میں پرویز مشرف دسمبر کے مہینے میں ہی پاکستان واپسی کا اعلان کریں گے۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان باہم مل کر کام کرتے ہیں تو یہ بات خوش آئند ہے۔ سید پرویز مشرف نے ایک سال قبل انہیں کہا تھا کہ مہاجروں کو تقسیم کرنے کی بجائے یکجا کریں۔ پرویز مشرف نے کہا تھا کہ الطاف حسین سے کنارہ کر کے مہاجروں اور کراچی کے دیگر شہریوں کے حقوق کے لئے کام کیاجائے۔ سید پرویز مشرف نے ایم کیوایم کو اس کانام تبدیل کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ آج بھی ہمارا یہی پیغام ہے متحد ہو کر نہ صرف کراچی بلکہ پورے پاکستان کے لئے کام کریں۔ملکی ترقی اور قومی خوشحالی کے لئے آل پاکستان مسلم لیگ ایک بڑے اتحاد پر کام کررہی ہے اوردو دن بعد اسلام آباد میں اس اتحاد کے حوالے سے پریس کانفرنس کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ 2018کے انتخابات میں حصہ لے گی،بہت جلد ایک لاکھ افراد پر مشتمل جلسہ منعقد کریں گے جس میں سید پرویز مشرف اپنی واپسی کا اعلان کریں گے۔جلسے کے دو ہفتے بعد پرویز مشرف وطن واپس آ جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مناسب امیدواروں کے چناؤکے لئے مرکزی اور صوبائی سطح پر الیکشن سیل قائم کردیا گیا ہے،دوماہ میں الیکشن سیل نے اپنی کارکردگی شو کرنی ہے۔انھوں نے کہا کہ الطاف حسین مہاجروں کو نہیں بلکہ پاکستان مخالف قوتوں کو سپورٹ کرتے ہیں،پرویز مشرف ملک سے باہر رہ کر بھی دنیا بھر میں پاکستان کا دفاع کرتے ہیں،ملک دشمن عناصر چاہے بھارت ہو یا کوئی دوسسرا،پرویز مشرف اسے منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آئے روز کی جانے والی بھارتی دراندازی کا جواب دینے کی پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت میں ہمت نہیں ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل ملکی معاشی حالت بہتر اورہمسایہ ممالک سے تعلقات درست کیے جانے چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ جو لوگ پرویز مشرف کے ساتھ حکومت میں شامل تھے وہ آج مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے اہم رہنما بنے ہوئے ہیں وہ پرویز مشرف کی وطن واپسی پراے پی ایم ایل میں دوبارہ سے واپس آجائیں گے۔
