کورونا وائرس کی وجہ سے صرف کپڑے کی صنعت میں دس لاکھ لوگوں کے بے روزگار ہونے کاخدشہ

لاہور(میڑیا92)کورونا وائرس کی وجہ سے صرف کپڑے کی صنعت میں دس لاکھ لوگوں کے بے روزگار ہونے کاخدشہ ہے۔پرافٹ پاکستان ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی بری طرح متاثرہوئے ہیں وہیں پاکستان میں کپڑے کی صنعت پر بھی بہت برا اثر پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں مزدور اکٹھ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے کل صنعتی ملازمین میں سے 45فیصد کا تعلق ٹیکسٹائل کی صنعت سے ہے۔ اور ان 45میں سے 85فیصدغیررسمی مزدورہیں ۔ سروے کے مطابق کوروناوائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالیہ بحران میں دس لاکھ ٹیکسٹائل ورکرز کے بے روزگار ہونے کاخدشہ ہ

اس بے روزگاری کاشکار ہونے والوں مٰیں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے جو پہلے ہی معاشی مسائل کا شکار ہے۔

مزدور اکٹھ تنظیم کے اراکین محمد عظیم اور درشہوار نے بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے سندھ بھرمیں ٹیکسٹائل کی صنعتوں کو نوٹی فکیشن جاری کیا تھا کہ وہ اپنے مزدوروں کو تین ماہ کی تںخواہ ادا کرے تاہم ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان نے واضح کردیا تھا کہ کاروبار منافع کیلئے کیے جاتے ہیں اس لیے ملز چلانے ،ملازمین رکھنے یا ملازمین نکالنے کا بنیادی حق ملز مالکان کا ہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے بھی حکومتی ہدایت کو مستردکردیا تاہم انہوں نے یہ تجویز دی کہ ملازمین کو ورکرز ویلفییر فنڈز اور دیگر فنڈز کی مدد سے معاونت فراہم کی جاسکتی ہے جو کہ ورکرز کااپنا منافع ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ملائکہ اروڑا کا سابق شوہر ارباز خان کیساتھ فیملی ڈنر، ویڈیو وائرل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ماڈل ملائکہ اروڑا نے اپنے سابق شوہر ارباز خان اور اُن کی …