لاہور: شہری زمینوں کی کمپیوٹرائزیشن کیلئے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی جلد کام کا آغاز کرے گی۔ اس پر عمل درآمد کیلیئے محکمہ پی اینڈ ڈی کے زیر اہتمام سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی 15 اپریل سے رجسٹریاں گھروں تک پہنچانے کا آغاز کرے گی۔ اس سلسلہ میں رجسٹری کے ذریعے ہونے والی جائیداد کی لین دین کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے ایک منصوبہ پراپرٹی رجسٹریشن کے نام سے ستمبر 2016ءمیں شروع کیا گیا۔پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی، سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی منظوری کے بعد اس منصوبے پر کام کا آغاز کیا۔شہری زمینوں کی پرانی رجسٹریوں کو کمپیوٹرمیں محفوظ کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں گم ہونے اور جلنے جیسے واقعات سے بچایا جا سکے۔ اس سلسلہ میں ایک کروڑ سے زائد صفحات کی عکس بندی کی جاچکی ہے۔پراپرٹی رجسٹریشن پروجیکٹ کے تحت سب رجسٹرار آفس کا ریکارڈکمپیوٹرائیزاڈ کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب کے تمام اراضی ریکارڈ سنٹرزسے منسلک کیا جا رہاہے۔ اس انقلابی اقدام کی وجہ سے پراپرٹی رجسٹریشن 56دنوں سے کم ہو کر محض 18 دنوں میں کی جاسکے گیا۔ پراپرٹی رجسٹریشن کے حوالے سے عام الناس کی آگاہی کیلیئے گزشتہ روز محکمہ پی اینڈ ڈی کے زیر اہتمام بزنس ایکسپو کا منعقد کا انعقاد کیا گیا۔ نمائش کا بنیادی مقصد پنجاب میں آسان کاروباری مواقع اور کاروباری ماحول سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔نمائش میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار علی ساہو، چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ جہانزیب خان ، صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملک طاہر جاوید، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بنک پیٹ چیمیتھو الانگو وین اور صنعت و تجارت، پلاننگ بورڈ، آئی ٹی بورڈ کے افسران سمیت دیگر نمائندگان کی شرکت کی۔ نمائش میں خصوصی طور پر پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نے پراپرٹی رجسٹریشن کے تمام مراحل کی آگاہی کیلیے بوتھ کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی زفر اقبال نے میڈیا کے نمائیدوں سے گفتگو کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ اربن لینڈ کی کمپیوٹرائزیشن پر کام جلد شروع کیا جا رہا ہے۔ شہری زمینوں کی کمپیوٹرائزیشن کیلئے محکمہ پی اینڈ ڈی کے زیر اہتمام سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی 15 اپریل سے رجسٹریاں گھروں تک پہنچانے کا آغاز کرے گی۔ کرپشن کیخلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
