محکمہ ایکسائز کی 5مرلہ تک کے چھوٹے گھروں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کی تجویز پیش

لاہور(میڈیا92نیوز)محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے5مرلہ تک کے چھوٹے گھروں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی میں موجود غیر منصفانہ تفریق کو ختم کرنے کےلئے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی گھر کے رقبہ کے بجائے سالانہ تشخیص ٹیکس کے فارمولہ کے تحت کرنے کےلئے صوبائی حکومت کوتجویز پیش کردی ہے۔ منظوری کی صورت میں چھوٹے شہروں میں رہائشی مکانات کو ٹیکس میں رعایت ملے گی جبکہ محکمہ ایکسائز کو بڑے شہروں میں پراپرٹی ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوے سے فائدہ ہوگا ۔ علاوہ ازیں محکمہ ایکسائز نے محکمہ ایکسائز کے دائرہ اختیار میں آنے والے کسی بھی ٹیکس کے نادہندہ سے وصولی کےلئے اس کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر اس کے بینک اکاﺅنٹس منجمد کرنے اور ان میں سے ٹیکس وصولی کے لئے آئندہ ماہ اسمبلی میں پیش کیے جانے والے صوبائی بجٹ میں منظوری حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ فارم ہاﺅسز میں عائد خصوصی ٹیکس بھی ختم کیا جارہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز نے اس وقت5مرلہ تک کے گھروں کےلئے جو ٹیکس پالیسی بنارکھی ہے وہ یکساں نہیں ہے شہروں کے پوش علاقوں میں”اے “ کیٹیگری میں آنے والے گھروں سے ٹیکس لیا جاتا ہے لیکن لاہور، راولپنڈی سمیت دیگر بڑے شہروں میں”بی“ اور ”سی “ کیٹگری کے بھی ایسے متعدد علاقے ہیں جہاں چھوٹے گھروں کا کرایہ30یا50ہزار روپے ماہانہ تک وصول کیا جاتا ہے لیکن یہ گھر ٹیکس نیٹ میں آنے سے بچ جاتے ہیں ۔دوسری جانب چھوٹے شہروں میں جہاں کرائے کی شرح بڑے شہروں کے مقابلے میں بہت کم ہے وہاں کے پراپرٹی مالکان”اے“ کیٹیگری میں گھر ہونے کی وجہ سے ٹیکس نیٹ میں آجاتے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اکرم اشرف گوندل نے سیکرٹری ایکسائز ڈاکٹر احمد بلال سے مشاورت کے بعد چھوٹے گھروں کی ٹیکس اسیسمنٹ کا نیا طریقہ طے کرنے کےلئے ورکنگ شروع کردی ہے اور تمام کیٹگیریز میں آنے والے چھوٹے گھروں کی SELFکی بنیاد پر سالانہ ٹیکس تشخیص کے فارمولہ کے تحت ٹیکس اسیسمنٹ کی جائے گی۔محکمہ چھوٹے گھروں کی سالانہ ٹیکس تشخیص(مارکیٹ میں رائج سالانہ کرایہ کی شرح کی مناسبت سے) کی بنیاد ی شرح مقرر کرنے کےلئے نہایت احتیاط اور مشاورت سے ورکنگ کررہاہے۔

یہ بھی پڑھیں

حمزہ شہباز کی رہائی عثمان بزدار کے لئے خطرہ ،ڈاکٹر طارق فضل نے اندر کی بات بتادی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت ڈاکٹر طارق …