لاہور(میڈیا 92 نیوز) کامران لاءایسوسی ایٹس کی جانب سے بلڈنگ ٹیکس کے اطلاق کے خلاف10روز سے برانچیں بند ،10روز گزرجانے کے بعد بھی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن بلڈنگ ٹیکس وصولی کی بابت بڑھنے والے اس ایشو کوحل نہ کرسکا ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کامران لاءایسوسی ایٹس کے چیف ایگزیکٹو شیخ کامران بشےرکا کہنا تھا کہ پچھلے 10 دن سے نہ صرف شہری پریشان ہیں بلکہ حکومت کو بھی روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے ، صوبائی دارالحکومت میں بلڈنگ ٹیکس کے حوالے سے جاری کردہ ٹیکس نے جہاں شہر بھر کے سینکڑوں لوکل کمیشن وکلاءکوسراپا احتجاج بنادیا وہاں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن انتظامیہ کی جانب سے بھی یہ مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث10روز سے رجسٹریشن برانچیں بھی بند کردی گئی ہیں۔ شیخ کامران بشیر نے مزید کہا کہ عملہ سب رجسٹرار ان ڈیلروں کے کام کرنے میں مصروف ہیں جن کی طرف سے معقول معاوضہ مل رہا ہے باقی کو صاف انکار کردیا جاتا ہے اور کہا جارہا ہے کہ لوکل کمیشن کےساتھ تصادم کے خطرے کے باعث رجسٹریشن برانچیں بند رکھی ہوئی ہیں جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر ضلع کچہری، کینٹ کچہری اور ماڈل ٹاﺅن کچہری موجود رجسٹریشن برانچیں بند دیکھ کر گھنٹوں انتظار میں کھڑے شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہوکرگزشتہ کئی روز سے اس پریکٹس کو دیکھ رہے ہیں۔ اس نئے ٹیکس کی بابت عجیب غریب تماشے لگ رہے ہیں شہری خوار ہورہے ہیں۔ افسران میٹنگ کے نام پر دفاتر سے غائب ہوچکے ہیں، رجسٹری محرر عملہ پیسے لے کر اپنے خاص بندوں کا کام کررہے ہیںجس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کوئی اس مسئلے کو حل کروانے پر سنجیدہ نہیں ہے۔کامران لاءایسوسی ایٹس کے چیف ایگزیکٹو شیخ کامران بشیر نے کہاہے کہ حکومت جلدازجلداس مسئلے کو حل کروائے تاکہ پچھلے10دنوں سے جو عوام ذلیل وخوار ہوکر رہ گئے ہیں اور سائلین دور دراز سے اپنی رجسٹریوں کے حصول کےلئے کچہری تک آتے ہیں لیکن آگے رجسٹریشن برانچیں بند ہونے کی وجہ شہری مایوس ہوکر واپس گھر کو لوٹ جاتے ہیںان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے ساتھ ساتھ ہی حکومت کو بھی روزانہ کی بنیاد پر جو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اس سے بچاجاسکے۔ممبر ٹیکسرز پنجاب کو بلڈنگ ٹیکس فوری طورپر واپس لیناچاہیے جس کی بابت رجسٹریشن برانچوں اور اشٹام فروشی سے تعلق رکھنے والے شعبہ جات کو بھی شدید مشکلات اور نقصان کا سامنا ہے۔
