پنجاب پولیس اور انسداد دہشتگردی محکمے کے اشتراک سے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے بڑے جرائم کیلئے کال ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر تجزیہ کے مکمل عمل کو خودکار بنا دیا

لاہور(ماجد بٹ/نمائندہ ایم 92نیوز) پنجاب پولیس اور انسداد دہشتگردی محکمے کے اشتراک سے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے ایک اہم تجزیاتی پلیٹ فارم کے ذریعے بڑے جرائم کے لیے کال ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر

تجزیہ کے مکمل عمل کو خودکار بنا دیا ہے۔ یہ سسٹم کال ڈیٹا ریکارڈ کا اندراج رپورٹس اور فلٹرز کے ساتھ ریکارڈ کا تجزیہ کرتا ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف کو ترقیاتی جائزہ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس نظام کے تحت صوبہ پنجاب میں اب تک 87,267 تجزیاتی رپورٹس مکمل کی جا چکی ہیں۔ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پنجاب پولیس اور انسداد دہشتگردی محکمے

نے خودکار سی ڈی آر پر عمل درآمد کر کے صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے اور اس کے تحت جرائم کی تفصیلات کا فوری جائزہ لے کر پیشگی اقدامات لینے میں مدد مل رہی ہے۔اس خودکار نظام کے تحت 116 ملین سی ڈی آرز کا اندراج کیا گیا ہے جبکہ 12,677مقدمات کا تجزیہ اور 14,39 کیس بند کئے گئے ہیں۔سی ڈی آر نظام مشتبہ افراد، مشتبہ کال پیٹرن کی سرگرمیوں کی شناخت اور مشتبہ افراد کی

مکمل تفصیلات فراہم کرتا ہے، اس نظام کے ذریعے پولیس نے مشتبہ افراد کا پتہ چلا کر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اس نظام میں بند مقدمات کا ریکارڈ بھی رکھا جاتا ہے، جس میں مشتبہ افراد، ان کی کال کی تفصیلات اور ان کے ساتھیوں کی معلومات بھی شامل ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

حمزہ شہباز کی رہائی عثمان بزدار کے لئے خطرہ ،ڈاکٹر طارق فضل نے اندر کی بات بتادی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت ڈاکٹر طارق …