دوحہ(میڈیا پاکستان) قطر اور اس کے ہمسایہ عرب ممالک کے درمیان جاری تنازعے کی جڑیں ماضی میں ضرور ہیں مگر اس کی فوری وجہ عرب میڈیا میں سامنے آنے والا قطری امیر کا وہ بیان بنا جس میں مبینہ طور پر انہوں نے ایران کی کھل کر حمایت کی تھی اور عرب ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس بیان کے سامنے آنے کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے اور سعودی عرب اور اس کے ساتھی ممالک نے قطر کا بائیکاٹ کردیا اور اس پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔ قطر کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ میڈیا میں سامنے آنے والا بیان حقیقی نہیں تھا بلکہ قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کو ہیک کر کے اس پر جعلی بیان جاری کیا گیا تھا، لیکن ہمسایہ عرب ممالک نے اس کی بات تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ اب قطری وزیر داخلہ نے ایک تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر نے ثبوت حاصل کرلئے ہیں کہ اس کے سرکاری میڈیا کی ہیکنگ کی گئی تھی اور یہ کام متحدہ عرب امارات نے کیا تھا۔
’سعودی عرب سے جانے والے غیرملکیوں نے اب واپس آنا ہے تو پہلے۔۔۔‘ سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کے خلاف ایک اور بڑا قدم اٹھالیا، انتہائی تشویشناک اعلان کردیا
گلف ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قطری حکام کا کہنا ہے کہ قطر نیوز ایجنسی پر سائبر حملے کا آغاز19 اپریل سے ہوا جب پروفیشنل ہیکروں نے VPN پروگرام کو استعمال کرتے ہوئے ایجنسی کی ویب سائٹ میں موجود کمزوریوں کو تلاش کرنا شروع کیا۔ قطری حکام کا دعویٰ ہے کہ ہیکنگ کا ابتدائی مرحلہ مکمل کرنے کے بعد دوسرے مرحلے میں ایک بڑا حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بے بنیاد بیانات کو نہ صرف قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پر شائع کی گیا بلکہ دیگر عرب میڈیا میں بھی پھیلایا گیا۔