ریاض(میڈیا پاکستان )سعودی عرب میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ قطری حکومت نے بغیر کسی پیشگی نوٹس یا وارننگ کے آل مرہ قبیلے کے 55 افراد کی شہریت منسوخ کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ایسوسی ایشن برائے ہیومن رائٹس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قطری حکومت نے اچانک فیصلہ کرتے ہوئے آل مرہ قبیلے کے سردار الشیخ طالب بن محمد بن لاھوم بن شریم آل مرہ اور ان کے 54 افراد کی شہریت منسوخ کردی ہے۔
شہریت سے محروم کیے جانے والے شہریوں میں بچے اور 18 خواتین بھی شامل ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم نے قطری حکومت کی طرف سے ایک قبیلے کے افراد کی شہریت کی اجتماعی منسوخی کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب قطری حکومت نے ایک قبیلے کے شہریت منسوخ کی ہے۔ اس سے قبل کئی بار ایسا ہوتا رہا ہے۔ سنہ 2005 کو قطری حکومت نے فخیذہ آل غفران قبیلے کے لوگوں سمیت 6000 افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی۔ وہ لوگ آج تک بے گھر ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ آل مرہ خاندان کے جن 55 افراد کی شہریت منسوخ کی گئی ہے انہیں کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ چلایا گیا ہے۔ انہیں اچانک یہ نوٹس جاری کیا گیا جس میں انہیں شہریت، تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر بنیادی حقوق سے محروم بہ یک جنبش قلم محروم کردیا گیا۔
قطری حکومت کی طرف سے انتقامی سیاست کا شکار ہونے والے شہریوں کو عارضی طور پرسعودی عرب نے اپنے ہاں قیام کی اجازت دی ہے۔ سعودی حکومت نے متاثرین کے لیے رہائش اور خوراک کا بھی بندو بست کیا ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کے سلب شدہ حقوق واپس لینے کے لیے کام کررہی ہیں۔
