ٹرمپ نے تارکین وطن کو ملک سے نکلنے کا کہہ دیا

واشنگٹن (میڈیا92نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو سے امریکا کی حدود میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو ایسے ’حملہ آور‘ قرار دیا ہے جو اُن کے ملک میں ’نقب لگانے‘ کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے ٹوئٹس کے ایک سلسلے میں کہا کہ ایسے غیر قانونی مہاجرین کو کسی بھی عدالتی کارروائی کے بغیر واپس اُن کے ملک بھیج دیا جائے گا۔ ٹرمپ کے مطابق سرحد پر بچوں کو اُن کے والدین سے جدا کرنے کی پالیسی شاید بدل بھی دی جائے مگر امیگریشن پر اُن کا سخت موقف برقرار رہے گا، ہم ان لوگوں کو ہلہ بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ سول حقوق کے ليے سرگرم کارکنان نے ٹرمپ کی اس تازہ ٹوئٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو کیے جانے والے اپنے کئی ٹوئٹس میں صدر ٹرمپ نے امریکا میں جاری غیر قانونی تارکینِ وطن سے متعلق تنازع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکا آنے والے تارکینِ وطن کو کسی قانونی کارروائی کے بغیر فوراً ملک بدر کردیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ "ہم ان تمام لوگوں کو اپنے ملک پر ہلہ بول دینے کی اجازت نہیں دے

سکتے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کا نظام "اچھی امیگریشن پالیسی اور قانون و انصاف کے ساتھ ایک مذاق ہے۔”صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ امریکا کے امیگریشن قوانین کا دنیا بھر میں مذاق اڑایا جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ اس نظام میں ان لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے جو کئی برسوں تک قطاروں میں کھڑے رہ کر قانونی راستے سے امریکا آنے کا انتظار کرتے ہیں۔امریکا میں گزشتہ کئی برسوں سے میکسیکو، دیگر وسطی امریکی ملکوں اور دنیا بھر سے غیر قانونی طریقے سے امریکا پہنچنے والوں کو عدالتوں میں پیش کیا جاتا رہا ہے جو انہیں پناہ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتی رہی ہیں۔لیکن گزشتہ ماہ ٹرمپ حکومت نے یہ پالیسی ختم کرنے اور غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن کو گرفتار کرکے ان کے خلاف فوجداری مقدمات چلانے کا اعلان کیا تھا۔تاہم اتوار کو اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے بظاہر اس مسئلے کا حل تجویز کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو کسی جج یا عدالت کے سامنے پیش کیے بغیر ہی فوراً وہیں واپس بھیج دینا چاہیے جہاں سے وہ آئیں۔لیکن امکان ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے تارکینِ وطن کے خلاف قانونی کارروائی کے بغیر ہی اقدام کرنے کی اس تجویز پر کانگریس میں سخت ردِ عمل سامنے آئے گا جہاں دونوں جماعتوں –ری پبلکن اور ڈیموکریٹس – کے اختلافات کے باعث گزشتہ کئی برسوں سے امیگریشن نظام میں اصلاحات سے متعلق قانون سازی تعطل کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کوئٹہ: اے این ایف کی بڑی کارروائی، سوا 2 ٹن منشیات پکڑ لی، 4 اسمگلرز گرفتار

میڈیا 92 نیوزڈسک اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف ) انٹیلی جنس نے کوئٹہ میں …