نئی دہلی(میڈیا 92نیوز) ایک بھارتی ائیر لائن نے مسافروں کو 4گھنٹے سے زائد تک انتظار کروانے کے بعد طیارے سے اترنے کا حکم دے دیا اور جب مسافر نہیں اترے تو جہاز کا ایئر کنڈیشن فل کر دیا، جس سے کئی لوگوں کی حالت خراب ہو گئی۔نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کلکتہ سے بگڈوگرا(Bagdogra) جانے والی ائیر ایشیا کی پرواز کے لئے پہلے مسافروں کو ائیرپورٹ اور پھر طیارے میں تقریباً 4گھنٹے تک انتظار کروایا گیا اور اس کے بعد حکم ہوا کہ جہاز سے اتر جائیں۔ جب مسافروں نے جہاز سے اترنے سے انکار کیا تو طیارے کا اے سی فل کر دیا گیا، جس کے باعث طیارے میں دھند جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، جس سے کئی مسافروں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ مذکورہ پرواز میں 168خراب ہو گئی ہے۔ مذکورہ پرواز میں 168مسافر سوار تھے۔ طیارے میں سوار ایک مسافر دیپانکار رائے نے بتایا کہ عملے کا رویہ انتہائی غیر پیشہ ورانہ اور خراب تھا۔ان کا کہنا تھا، ’’فلائٹ نے صبح9بجے روانہ ہونا تھا لیکن وہ آدھا گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی، بورڈنگ کے بعد ہمیں ڈیڑھ گھنٹے تک طیارے میں بھوکا پیاسا بٹھایا گیا، جس کے بعد پائلٹ نے تمام مسافروں کو ہدایت کی کہ وہ جہاز سے نیچے اتر جائیں اور سا کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔ دیپانکار رائے نے مزید بتایا کہ جب شدید بارش کی وجہ سے مسافروں نے جہاز سے اترنے سے انکار کیا تو کپتان نے اے سی کو فل کر کے چلا دیا، جس سے طیارے میں دھند جیسی صورتحال پیدا ہو گئی اور لوگوں کا دم گھٹنے لگا، کئی خواتین نے قے کر دی جبکہ بچوں نے رونا شروع کر دیا، دیپانکار رائے کی جانب سے فیس بک پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسافر جہاز کے عملے سے اے سی کو بند کرنے کی گزارش کر رہے ہیں۔دوسری طرف رابطہ کرنے پر ائیر لائن انتظامیہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فلائٹ ساڑھے 4گھنٹے تک تکنیکی وجوہات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہوئی، تاہم اے سی کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ معمول کی بات تھی اور مرطوب صورتحال میں اسی طرح کیا جاتا ہے۔ ایئر لائن نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مسافروں کو ریفریشمنٹ فراہم کر کے ساتھ ساتھ متبادل انتظامات بھی کئے گئے۔ تاہم اس حوالے سے دیپانکار رائے نے بتایا کہ انتظامیہ نے مسافروں کو جہاز سے اتارنے کے بعد کہا کہ وہ ائیرپورٹ کے فوڈ کورٹ میں چلے جائیں اور وہاں کھانا حاصل کرنے کے لئے اپنے بورڈنگ پاسز دکھائیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لیکن جب وہم وہاں پہنچے تو فوڈ کورٹ والوں نے ہمیں کھانا دینے سے انکار کر دیا اور جب وہ ہم دوبارہ فلائٹ میں سوار ہوئے تو ایئر لائن انتظامیہ نے ہمیں سینڈ وچ اور ایک پانی کی بوتل فراہم کی، یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔
