سینٹ پیٹرزبرگ (میڈیا9نیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعہ کے روز خبردار کیا ہے کہ عالمی سطح پر تجارتی محاذ آرائی اور اپنی ملکی تجارت کو بچانے کی پالیسیوں یعنی پروٹیکشن ازم سے عالمی معیشت کو غیر معمولی نقصان ہوسکتا ہے، امریکا اپنی تجارت کو بچانے کی پالیسیاں اختیار کررہا ہے۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پروٹیکشن ازم کا نیا دور ابھر رہا ہے جس سے فری ٹریڈ سسٹم (آزادنہ تجارت) کا خاتمہ کیا جارہا ہے جو عالمی خوشحالی کا ضامن ہوتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ دیگر ممالک سے تجارت کے لئے نئے ٹیکسز عائد کررہے ہیں اور تجارتی معاہدوں کو ختم کررہے ہیں۔ سینٹر پیٹرز برگ میں معاشی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں تجارتی جنگوں یا تجارتی معاہدوں کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں تجارتی امن کی ضرورت ہے۔ اس کانفرنس میں جاپانی وزیراعظم شنزو آبے اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکغوں بھی شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تجارتی قوانین کو بالکل واضح اور سب کے لئے یکساں ہونا چاہئے۔ لیکن معاہدوں کو توڑنا ایک
روایت بن چکی ہے۔ ان کا اشارہ بظاہر ٹرمپ کی جانب تھا جنہوں نے پیسفک فری ٹریڈ معاہدے کو ختم کردیا اور امریکا کے کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ تجارتی معاہدے کے لئے دوبارہ مذاکرات شروع کردیے ہیں۔ روسی رہنما کا کہنا تھا کہ پابندیوں، تجارتی رکاوٹوں اور اعتبار میں کمی کا مجموعہ بہت زیادہ خطرناک ہے۔ پابندیوں اور تجارتی رکاوٹوں کا گھن چکر ابھی صرف ابتداء ہے اور اس سے کئی ممالک اور کمپنیاں متاثر ہونا شروع ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جانب سے پیدا کی گئیں تجارتی رکاوٹوں اور بے اعتباری کے نتیجے میں دنیا میں ایسا معاشی بحران پیدا ہوسکتا ہے جس کی مثال اس سے پہلے کبھی نہیں ملی ہو۔
