صوفیہ(میڈیا92نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’ان جیسے دوستوں کے ہوتے ہوئے ہمیں دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟’غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے بلغاریہ میں ایک اجلاس کے دوران یورپی رہنماؤں پر زورد دیا کہ وہ امریکہ کی ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے دستبرداری اور یورپ کے خلاف تجارتی محصولات عائد کرنے کے خلاف مشترکہ محاذ بنائیں۔ٹسک نے بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں یورپی یونین کے 28 ملکوں کے رہنماؤں کے اجلاس کے دوران امریکہ کا موازنہ یورپ کے روایتی حریفوں روس اور چین سے کیا۔انہوں نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں کو دیکھتے ہوئے کوئی یہ بھی سوچ سکتا ہے کہ ایسے دوستوں کی موجودگی میں دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟ڈونلڈ ٹسک نے اس موقعے پر مزید کہاکہ یورپ کو صدر ٹرمپ کا شکرگزار ہونا چاہیے کیوں کہ ان کی وجہ سے ہمارے تمام ابہام دور ہو گئے ہیں۔ اجلاس کے بعد یورپی یونین کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ ایران ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپی رہنماؤں نے ‘متحدہ حکمتِ عملی’ پر اتفاق کیا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے امریکی فیصلے کے نتیجے میں متاثر ہونے والی یورپی کمپنیوں کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔یورپی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے دستبرداری اور یورپ کے خلاف تجارتی محصولات عائد کرنے کے خلاف مشترکہ محاذ بنائیں۔ یورپی رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ امریکہ کی جانب ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے ختم کیے جانے کے باوجود یہ معاہدہ اور ایران کے ساتھ تجارتی تعاون جاری رہے گا۔چین کی نمود اور روس کے جارحانہ رویے جیسے روایتی چیلنجوں کے علاوہ ہمیں آج ایک نئے مقابلے کا سامنا ہے ، امریکی انتظامیہ کی خود کو منوانے کی متلون مزاج کوشش۔
