لندن (میڈیا92نیوز) میئر لندن صادق خان نے کہا ہے کہ حکومت لندن کو محفوظ رکھنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے جس کو پورا کرنے میں وہ ناکام ہو رہی ہے۔ میئر پولیٹن پولیس کے وسائل محدود ہوگئے ہیں۔ عددی قوت کم ہوگئی ہے۔ انہوں نے اس پر اصرار کیا کہ وہ وزراء کی ناکامیوں کا ازالہ کرنے کے لئے جانفشانی سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے میٹ پولیس کے بجٹ سے ایک بلین پونڈ کی کٹوتی کی ہے اور یہ کٹوتیاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب متشدد کرائمز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب دارالحکومت میں فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات کی نئی لہر میں کئی افراد نشانہ بنے۔ یہ واقعات بینک ہالیڈے ویک اینڈپر ہوئے۔ صادق خان نے کہا کہ لندن کو محفوظ رکھنا میری اولین ترجیح ہے میں میٹ پولیس کے ساتھ مستقل رابطے میں ہوں اور میں انہیں یقین دہانی کرتا ہوں کہ وہ ان پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے اپنے تمام تر وسائل کو استعمال کریں گے اور تمام
شہریوں کو تحفظ فراہم کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح دارالحکومت لندن میں بھی پولیس سروس وسائل کی کمی سےدوچار ہے اس کی عددی قوت محدود ہوگئی ہے جبکہ2014کے بعدسے وائلنٹ کرائمز میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت شہریوں کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری میں ناکام ہو رہی ہے اس نے میٹ پولیس کے بجٹ میں ایک بلین پونڈ کی کٹوتیاں کرکے عوام کی جان و مال کو خطرہ میں ڈال دیا ہے کیونکہ پولیس کی تعداد اور وسائل ریکارڈ کم سطح پر آگئے ہیں۔ خود ہوم آفس کےشواہد میں سامنے آیا کے پرتشدد کرائمز زندگیوں کو تباہ کر رہے ہیں۔ کمیونٹیز شدید متاثر ہیں۔ میں میئرکی حیثیت سے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح سمجھتا ہوں اور منسٹرز کی ناکامیوں کاازالہ کرنے کے لئے زبردست محنت اور جانفشانی سے کام کر رہا ہوں۔ انہوں نے حکومت پر عوام کی حفاظت کی بنیادی ذمہ داری میں ناکامی کا الزام عائد کیا۔ ٹوٹنگ سے سابق ایم پی نے کہا کہ وہ سٹی ہال کے اضافی110ملین پونڈ کے فنڈز میٹ پر خرچ کر رہے ہیں تاکہ پولیس آفیسرز کی تعداد کو زیادہ سے زیادہ برقرار رکھا جاسکے۔انہوں نے ’’ینگ لندن فنڈ‘‘ کے لئے45ملین پونڈ کا بھی اعلان کیا جس کا مقصد پرتشدد کرائمز کے اسباب کا پتہ لگانا اور ان سے نمٹنا اور کرائم سے دور ہونے والے نوجوانوں کی سپورٹ کرنا ہے۔ صادق خان نے کہا کہ میں یہ تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہوں کہ پرتشدد واقعات اور قتل کی تکلیف دہ لہر کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سڑکوں اور گلیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ پولیس کمیونٹی گروپس، وکٹمز اور ان کی فیملیز لندن کے عوام سب مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم متشدد کرائمز کےمسئلےسے نمٹنے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ اضافی پولیس آفیسرز آرمڈ یونٹس کی معاونت سے دارالحکومت میں تعینات کئے گئے ہیں تاکہ پرتشدد واقعات کی لہر کو روکا جا سکے۔ ڈیٹکٹو چیف سپرنٹنڈنٹ سائمن مسینجر نے کہا کہ تشدد کےواقعات باعث تشویش ہیں اور ہم ان واقعات سےنمٹنے کے لئے حتی المقدور کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لندن کو محفوظ رکھنے کی خاطر ہم دارالحکومت کی سڑکوں اور گلیوں میں کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انتہائی نظر آنے والی پیٹرولنگ جاری ہے جس کو آرمڈ یونٹس کی معاونت حاصل ہے اس کے ساتھ ڈاگس یونٹس موٹر سائیکل یونٹس اور ائرسپورٹ بھی ہے۔ سادہ کپڑوں میں انٹیلی جنس آپریشن بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گلیوں میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ صرف24گھنٹے کے دوران دارالحکومت میں فائرنگ کے تین واقعات ہوئے تھے۔ ہفتے کو اینسورتھ بارٹن کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا۔
