کابل (فارن ڈیسک/میڈیا92نیوز) افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 14افراد شہید جبکہ 33زخمی ہوگئے ،افغان حکام کے مطابق مسجد کو ووٹرز رجسٹریشن کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جارہا تھا ، دھماکا خوست صوبے میں ہوا، مسجد کو ووٹرز رجسٹریشن کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جارہا تھا، ترجمان افغان وزارت صحت دھماکے کے وقت لوگ نماز ظہر کی ادائیگی اور ووٹ کے اندراج کیلئے مسجد میں جمع تھے، 33 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ دھماکا خیز مواد مسجد میں پہلے سے نصب تھا، ترجمان صوبائی پولیس، حملے سے کوئی تعلق نہیں طالبان ترجمان، تاحال کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، گزشتہ ماہ کابل میں داعش کے حملے میں 60 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ افغان وزارت صحت کے ترجمان وحید ماجروح نے بتایا کہ اتوار کے روز خوست یعقوبی مسجد میں ہونے والے حملے میں 30سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ نماز ظہر کی ادائیگی اور ووٹ کے اندراج کے لئے مسجد میں جمع تھے ، تاحال حملے کی ذمہ داری کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الجزیرہ
کو بتایا کہ ان کا حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے ، صوبائی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ جس وقت دھماکا ہوا اس وقت شہریوں کی بڑی تعداد ووٹر رجسٹریشن سینٹر میں موجود تھی، ابتدائی طور پر دھماکا خودکش نہیں لگتا بلکہ پہلے سے ہی مسجد میں دھماکا خیز مواد رکھا گیا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، یہ پہلا موقع نہیں ووٹر رجسٹریشن کیمپ کو نشانہ بنایا گیا ہو، اس سے قبل گزشتہ ماہ کابل میں الیکشن مرکز پر خود کش حملے میں 60 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور اس واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی، دریں اثناء الجزیرہ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے رجسٹریشن مراکز پر حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ وہ انتخابات کو ملتوی کروانا چاہتے ہیں ۔