آنکھوں کے کونوں میں یہ ‘گلابی نقطہ’ کیوں ہوتا ہے؟

مگر یہ گلابی نقطہ یا طبی زبان میں پلاکا سیمیلیونیرس (Plica semilunaris) کس مقصد کے لیے ہوتا ہے، کیا آپ جانتے ہیں؟
درحقیقت متعدد طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ انسانوں میں کسی زمانے میں تیسری پلک کی نشانی ہے جو اب باقی نہیں رہی۔
اس طرح کی پلکیں پرندوں اور حشرات الارض میں پائی جاتی ہے اور ماہرین کے خیال میں کبھی ہمارے آباﺅ اجداد کی آنکھوں پر دو نہیں بلکہ تین پلکیں ہوتی تھیں۔
جانوروں میں یہ تیسری پلک آنکھوں کے تحفظ یا نمی کے لیے ہوتی ہے جس سے وہ دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔
اب انسانوں میں یہ بظاہر بلا مقصد موجود ہے یا بس ایک نشانی ہے۔
تاہم اب بھی یہ ٹشو کسی حد تک کارآمد ثابت ہوتا ہے جو کہ آنسوﺅں کو بہنے میں مدد دینے کے ساتھ آنکھ میں داخل ہونے والی بیرونی اشیاء کو باہر نکالتا ہے۔
سائنسدانوں کے خیال میں یہ کسی زمانے میں آنکھوں کی نمی اور صفائی کا کام کرتا ہوگا یا کسی جنگلی علاقے میں شکاری جانوروں کو دیکھنے میں مدد دیتا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

ڈینگی وائرس؛ پنجاب میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور: ڈینگی کی روک تھام کے لیے پنجاب بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے لیے …