پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 8418 ہوگئی لیکن اموات کتنی ہوچکیں؟ تازہ مگر افسوسناک اعدادوشمار سامنے آگئے

اسلام آباد(میڑیا92) ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 8418 تک پہنچ گئی جبکہ 176 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں،گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سترہ اموات اور 425 نئے کیس سامنے آئے ۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا کے وار جاری ہیں ، محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 425 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے نتیجے میں ملک میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 8418 ہوگئی۔

طبی عملے نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4873 ٹیسٹ کیے گئے اور اب تک مجموعی طور پر 104،302 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جب کہ 1970 افراد اس موذی مرض سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان

صوبوں کی حالت

پنجاب میں سب سے زیادہ مریض

اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 3721 مریض ہیں، سندھ میں 2537، خیبر پختونخوا 1235، بلوچستان 432، اسلام آباد میں 181جب کہ گلگت بلتستان 263 اور آزاد کشمیر میں 49 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

صوبوں میں اموات

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کا شکار 17 افراد دم توڑ گئے۔ خیبرپختونخوا میں کورونا سے سب سے زیادہ 67 اموات ہوچکی ہیں ، سندھ میں 56، پنجاب میں 42، بلوچستان میں 5 ، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں کورونا کے 3،2 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

’’ قوم کی نظریں علماء کرام پر ہیں ‘‘

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا علماء سے مشاورت کے بعد متفقہ اعلامیہ نہایت خوش آئند ہے اور قوم کی آواز ہے، اب مسجد کے منبر پر بیٹھے ہمارے امام اور خطیب کا امتحان بھی ہے، قوم کی نظریں علما پر ہیں، مسجد میں صفوں میں 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا ہے، 60 سال سے زائدعمر کےافراد تراویح گھر میں پڑھیں، احتیاط سے ہی اس وبا سے نجات مل سکتی ہے، رمضان رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، ہر مسلمان کا محور و مرکز مسجد کا منبر و محراب ہے، لہذا مسجد کے اندر بیٹھے امام اور خطیب کورونا کی وبا کے خلاف جنگ میں ہمارا ہر اول دستہ ہیں۔

’’ دکانیں اور بازار کھولنے کا پلان‘‘

سندھ حکومت نے تاجر رہنماؤں کی مشاورت سے پلان مرتب کیا ہے جس میں کراچی کے تجارتی مراکز اور دکانیں کھولنے کے لیے 13 شعبوں کا تعین کیا گیا ہے، بنیادی طور پر کاروبار کی نوعیت کے لحاظ سے 13 سیکٹرز کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا، ہر درجے میں شامل شعبہ ہفتہ میں دو روز کے لیے کھولا جائے گا۔

پلان کے مطابق پہلے درجے میں چار، دوسرے میں چار اور تیسرے درجہ میں پانچ شعبہ شامل ہیں، بازار اور دکانیں دن میں 8 گھنٹے کے لیے کھولے جائیں گے، کریانہ، مرغی و گوشت کی دکانیں اور بیکریاں ہفتے میں دو روز بند رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے صرف دودھ، سبزی پھل کی دکانوں اور میڈیکل اسٹورز کو پورا ہفتہ کھولنے کی اجازت ہو.

’’ٹائیگر فورس کو کورونا ریلیف سرگرمیوں میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ‘‘

صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کورونا ریلیف کی تمام سرگرمیوں کوغیرسیاسی رکھا ہے، اور ٹائیگرفورس سیاسی کارکنوں پرمشتمل ہے لہذا ٹائیگرفورس کے رضاکاروں کوریلیف آپریشن میں شامل نہیں کرسکتے، سندھ میں ٹائیگرفورس کی سرگرمیاں ہمیں کہیں نظرنہیں آرہیں جب کہ ٹائیگر فورس رضاکاروں کوراشن کی تقسیم میں بھی شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا

یہ بھی پڑھیں

اسٹیٹ بینک کے بالواسطہ وفاقی حکومت کو قرض فراہم کرنیکا انکشاف

اسلام آباد: ایک آزاد تھنک ٹینک نے اسٹیٹ بینک پر الزام لگایا ہے کہ وہ وفاقی …