کراچی(میڈیا پاکستان) انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال اور آبادی میں نوجوانوں کے بلند تناسب کی وجہ سے پاکستان میں اسمارٹ فون کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے.اسمارٹ فونز کی فروخت کے لحاظ سے پاکستان خطے کی سرفہرست مارکیٹس میں شامل ہوچکا ہے جہاں اسمارٹ فونز کے نفوذ کی شرح گزشتہ 2 سے 3 سال کے دوران 30فیصد سے بڑھ کر 50فیصد تک پہنچ چکی ہے۔انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں اسمارٹ فونز کی سہ ماہی فروخت 34لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ڈیوائسز بنانے والی عالمی کمپنی لینوو(Lenovo) کے جنرل منیجر اسمارٹ فونز برائے مڈل ایسٹ شارے شمس کے مطابق پاکستان میں اسمارٹ فونز کے لیے اب بھی بہت مواقع موجود ہیں، پاکستانی صارفین جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنے میں پیش پیش ہیں، یہی وجہ ہے کہ اب پاکستان میں فائیوجی ٹیکنالوجی کی آزمائش کی باتیں چل رہی ہیں، پاکستانی صارفین انٹرنیٹ کے فوائد بھی بھرپور استفادہ کررہے ہیں اور اب آن لائن خریدوفروخت سمیت آن لائن مواد کی طلب میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
شارے شمس نے بتایا کہ عالمی سطح پر اسمارٹ فونز کاانتخاب ڈیزائن، کیمرے کی کارکردگی، سیکیورٹی فیچرز اور بیٹری کی مدت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے، پاکستان میں بھی ان ہی فیچرز کو ترجیح حاصل ہے، ریجن میں جو مڈل ایسٹ اور ترکی تک پھیلا ہوا ہے پاکستان حجم کے لحاظ سے سب سے بڑی مارکیٹ ہے تاہم مالیت کے لحاظ سے پاکستانی مارکیٹ میں انٹری لیول کے اسمارٹ فونز کا تناسب زیادہ ہے جن کی مالیت 10سے 20ہزار کے درمیان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موٹرولا کی حکمت عملی میں پاکستان میں تمام طبقوں کو یکساں اہمیت حاصل ہے اسی لیے ہم نے پاکستانی مارکیٹ کیلیے 15ہزار سے 75ہزار روپے مالیت تک کے فون متعارف کرائے ہیں۔
لینوو کے جنرل منیجر نے بتایا کہ موٹرولا اپنے جدید موٹو ای فیملی فونز اکتوبر میں پاکستان میں متعارف کرارہا ہے جن میں موٹو ای اور موٹو ای پلس شامل ہیں، پاکستان میں موبی لنک کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اکتوبر میں ہی موٹو سی پلس فون متعارف کرایا جائے گا جس کی قیمت 15ہزار روپے ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ موٹرولا موبائل فون کی انڈسٹری میں جدت لانے کے لیے سرگرم عمل ہے اور موبائل فون انڈسٹری میں موٹو موڈز کی شکل میں انقلابی جدت اور نئے رجحان کو متعارف کرایا گیا ہے، یہ اوپن پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے صارفین، انٹرپرائزز، ڈیولپرز بھی نت نئے اور منفرد موڈز تیار کرسکتے ہیں۔
