کراچی(میڈیا پاکستان) ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کراچی نے 20کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 45.955 کلوگرام سونے کی منظم اسمگلنگ کوبے نقاب کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ذرائع نے میڈیا کو بتایاکہ ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جینس کراچی ثمینہ تسنیم زہرہ کی ہدایت پر کسٹمزانٹیلی جنس کے شعبہ ریسرچ اینڈاینالائسز میں افسران نے سال 2013 میں درآمد ہونے والے سونے کے کنسائمنٹس کے تمام ڈیٹاکی تفصیلی جانچ پڑتال کی تو اس بات کا انکشاف ہواکہ میسرزخرم انٹرپرائزز کی جانب سے اپریل تا جولائی 2013 کے دوران ملک میں 20کروڑ49 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے 45.955 کلوگرام خالص سونے کے6 کنسائمنٹس درآمدکیے گئے جن کی انٹرسٹ منٹ اسکیم کے تحت ایئرفریٹ یونٹ کراچی سے کلیئرنس کرائی گئی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ اسکیم کے تحت درآمد ہونے والے خالص سونے کی مختلف اقسام زیورات میں ویلیو ایڈیشن کرکے دوبارہ تیار زیورات کی صورت میں برآمد ضروری ہے لیکن اس کے برعکس مذکورہ درآمدکنندہ نے ملک میں 45.955 کلوگرام خالص سونا اسکیم کے تحت درآمد تو کیا لیکن اس سونے کی ویلیوایڈیشن کرکے تیارزیورات برآمدکرنے سے گریز کرتے ہوئے اسے مقامی مارکیٹ میں فروخت کرکے قومی خزانے کوکسٹمز ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی مد میں 5کروڑ 71 لاکھ 50 ہزارروپے کا نقصان پہنچایا۔
ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز انٹیلی جنس کودوران تفتیش بھی انکشاف ہوا کہ مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے ٹی ڈیپ میں جعلی فارم ای سمیت دیگر بے قاعدگی بھی کی گئی ہے۔ داخل کردہ گڈزڈ یکلریشن پی اے ایف ای۔ایس بی۔2279 اور پی اے ایف ای۔ایس بی۔3711 میں یہ ظاہرکیاگیاکہ درآمدکیا جانے والا 45.955 کلوگرام سونے سے ویلیوایڈیشن کر کے زیورات تیار کیے گئے اورانہیں ایئرفریٹ یونٹ پشاورسے 2کنسائمنٹس دسمبر 2013 اورجنوری 2014 میں مذکورہ گڈزڈیکلریشن کے ذریعے ہی دبئی برآمدکردیے گئے۔
اس سلسلے میں جب کسٹمزانٹیلی جنس کی تفتیشی ٹیم نے برآمدی گڈز ڈیکلریشن کی جانچ پڑتال کی تواس بات کی تصدیق ہوئی کہ برآمدی گڈزڈیکلریشن پی اے ایف ای۔ایس بی۔2279 کے ذریعے میسرزکاشف انٹرپرائززنے سونے کے تیار زیورات کے بجائے 775کلوگرام تازہ سبزی اور گڈز ڈیکلریشن پی اے ایف ای۔ایس بی۔ 3711 کے تحت میسرز عابدین انٹرنیشنل نے 2850کلوگرام تازہ گوشت برآمد کیا تھا۔
ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ انکشاف کے بعد کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب اس ضمن میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔
