لاہور:(سٹاف رپورٹرمیڈیا92نیوز)الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا روکا گیا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نےسینیٹروں کی دہری شہریت کے کیس میں چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سینیٹروں کی دہری شہریت ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے موقع پر تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ وہ 2013 میں برطانوی شہریت چھوڑ چکے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں کہ شہریت مکمل طورپر چھوڑی یا عارضی طور پر؟چوہدری سرورکے وکیل نے بتایا کہ برطانوی قانون کےمطابق شہریت دوبارہ بحال کی جا سکتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے آپ نے گورنر بننے کے لیے عارضی طور پر برطانوی شہریت ترک کی، آپ نے یہاں سیاست کرنی تھی اور اسٹیٹس انجوائے کرکے وقت پورا ہونے پر دوبارہ جا کر شہریت بحال کروانی تھی۔
جسٹس ثاقب نثار نے چوہدری سرور کو ہدایت دی کہ بیان حلفی دیں کہ آپ اب کبھی بھی دوبارہ برطانوی شہریت بحال نہیں کروائیں گے، اگر آپ نے دوبارہ برطانوی شہریت بحال کروائی تو یہ نااہلی بنتی ہے۔
سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ دہری شہریت کا معاملہ آئینی ہے، شہریت مستقبل یا عارضی طورپر چھوڑی جاتی ہے اس پر سماعت کی جائے گی۔چیف جسٹس پاکستان نے اپنی سربراہی میں کیس کی سماعت کے لیے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا اور ساتھ ہی دہری شہریت کیس میں چوہدری سرور، ہارون اختر، سعدیہ عباسی اور نزہت صادق کی کامیابی کے روکے گئے نوٹی فکیشن بھی جاری کرنے کا حکم دیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عدالت کے حکم پر چاروں نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جب کہ بلوچستان کے نو منتخبت سینیٹر کہدہ بابرکی کامیابی کا نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے