لاہور(کورٹ رپورٹر میڈیا92نیوز)چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ محمود بوٹی ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کتنی لاگت آئے گی۔عدالتی معاون عائشہ حامد نے کہا کہ محمود بوٹی پر 9 بلین، شادباغ پر 10 بلین روپے لاگت آئے گی۔چیف جسٹس نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے پنجاب حکومت کا موقف واضح کرنے پر عدالتی معاون عائشہ حامد کی سرزنش کی اور کہا کہ یہ آپ کا مسئلہ نہیں، جن کا کام ہے وہ وضاحت کریں۔چیف جسٹس نے پھر پوچھا اورنج ٹرین پر کتنے لگیں گے؟ اس پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ اورنج ٹرین پر 180 بلین روپے لاگت آئے گی؟ اعتزاز احسن نے کہا غلط ہے، 235 بلین روپے خرچ آئے گا۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ حالت ہے کہ ڈیٹ شیٹ پر بھی وزیراعلیٰ کی تصویریں چھپتی ہیں، کارکردگی دکھانی ہے تو کام کرکے دکھائیں، تصویریں چھپوا کر نہیں،۔ شہباز شریف کو تصویریں چھپوانے کا زیادہ شوق ہے تو ہمیں پیش ہو کر وضاحت کریں۔چیف جسٹس نے کہا کہ یاد رکھیں ہم نیب کو پنجاب حکومت کے اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ حکمرانوں کو اندازہ نہیں کہ پاکستان قرضوں میں ڈوب چکا ہے، قرضوں میں ڈوبی قوم کا پیسہ حکمران ذاتی تشہیر پر خرچ کررہے ہیں، قرضوں کی صورتحال دیکھ کر عدالت پریشان اور خوفزدہ ہے، اب بھی وقت ہے حکومتیں اپنی ترجیحات درست کرلیں۔سپریم کورٹ نے 23 مارچ تک صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
Read Next
2 دن ago
ایس سی او کانفرنس؛ اسلام آباد میں پاک فوج کو طلب کرلیا گیا
2 دن ago
امیتابھ بچن کا ایک دن میں 200 سگریٹ پینے کا انکشاف
2 دن ago
خامنہ ای کا خطبۂ جمعہ میں دشمن کیخلاف مسلم ممالک کی دفاعی لائن بنانے پر زور
2 دن ago
اسلام آباد پر ہر چوتھے دن خیبرپختونخوا سے دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،وزیر داخلہ
3 دن ago