لاہور(سٹاف رپورٹر/میڈیا92نیوز)یونیورسٹی میں22جنوری کو ہونے والے ہنگامے میں ملوث طلبہ کے خلاف بلا امتیا ز اور قانون کے طابق کارروائی کی گئی ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے پر کسی طالبعلم تنظیم کے دباﺅ میں نہیں آئے گی ۔ سرز یافتہ طلبہ کو مضبوط اور ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر یونیورسٹی سے نکالا گیا ہے
اور دیگر سزائیں دی گئی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے میڈیاکو جاری اپنے بیان میں کیا ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ان طلبہ کے تعلیمی ریکارڈمیں بھی مسائل پائے گئے ہیں تاہم یہ طلبہ قانون کے مطابق وائس چانسلر کو سزاﺅں کے خلاف اپیل جمع کرانے کا حق رکھتے ہیں ۔ بلوچ وپشتون طلبہ کی بھاری اکثریت سنجیدہ اور پرامن طلباءپر مشتمل ہے تاہم ان گروپ سے وابستہ آٹھ سے دس افراد بیرونی عناصرکی مدد سے یونیورسٹی کاماحول خراب کرنا چاہتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں تقریباً چھ سوپشتون/بلوچ طلبہ پڑھتے ہیں
جبکہ ہنگامے میں ملوث ہونے والے صرف پشتون /بلوچ طلبہ کو یونیورسٹی سے نکالا گیا ہے ۔ جبکہ دوسری طلبہ تنظیم کے 13کارکنوں کو یونیورسٹی سے نکالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کا مصمم ارادہ ہ کہ کیمپس میں امن ہرحال میں برقرار رکھا جائے گا۔