لندن(مانیٹرنگ ڈیسک/میڈیا92نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نومنتخب سینیٹر چوہدری محمد سرور نے دعوی کیا ہے کہ انہو ں نے 2جولائی 2013ءمیں برطانیہ شہریت ترک کردی تھی لیکن برطانوی کمپنیز ہاﺅس کے ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چوہدری سرور نے 21ستمبر2016ءکو اپنی کمپنی کڈز کنگنڈم لمیٹڈکا ڈائریکٹر بنتے وقت ایک پیپر میں خود کو برطانوی شہری ظاہر کیا تھا۔ ریکارزڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چوہدری سرور نے استعفیٰ دیدیا تھا لیکن بعد میں غالباً اپنی شیئر ہولڈنگ برقراررکھنے کےلئے ڈائریکٹر شپ کی2016ءمیں تجدید کرالی تھی۔
کمپنی ہاﺅس کی ویب سائٹ پر دستیاب ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق چوہدری محمد سرور نے اپنی برطانوی کمپنیو ں میں مالیاتی مفادات برقرار رکھے اور 2013ءسے 2016ءتک رقم کماتے رہے، یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہوں نے پاکستان میں الیکشن کمیشن یا متعلق ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں رقم ظاہر کی ہے یا نہیں؟ گلاسکو کے تاجر چوہدری محمد سرور نے یونائیٹڈ ہول سیل سکاٹ لینڈ لمیٹڈ سے9مئی کو ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دینے تک کی مدت میں ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر کی حیثیت سے وافر رقم کمائی کمپنی ہاﺅس میں جمع کرائے گئے ڈاکومنٹس کے مطابق چوہدری محمد سرور کی کمپنی نے2015اور2016ءکے دوران مجموعی طور پر 3,3ملین پونڈ کمائے۔ چوہدری سرور کی یونائیٹڈ ہول سیل سکاٹ لینڈ کی جانب سے پیش کئے گئے ریکارڈ میں کہا گیا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ انڈیپینڈنٹ ریٹیلرز کو مختلف طرح کی اشیاءکی فراہمی کے کاروبار میں مقابلہ آرائی کے باوجود نمایاں اضافہ ہوا ہے اوراس سال کے دوران کمپنی کی لین دین 234ملین پونڈ رہی جوکہ2015ءکے مقابلے میں کم وبیش8.6فیصد زیادہ ہے،
یونائیٹیڈ ہول سیل سکاٹ لینڈ لمیٹیڈ کے دوسرے صفحہ پر ٹیکس کی ادائیگی کے بعد کمپنی کا منافع134,668,1پونڈ رہا جبکہ2015میں یہ منافع912,722,1پونڈ تھا، 632,333,2پونڈ منافع کی تجویز دی گئی اور منافع اداکردیا گیا جوکہ شیئر ہولڈر کی حیثیت سے چوہدری سرور کو گیا۔ اسی صفحہ پر درج ہے کہ محمد سرور نے 9مئی2016ءکو استعفیٰ دیدیا، میل جی سیکسٹن نے مئی2016کو استعفیٰ دیدیا، جبکہ عاصم سرور اور رضوان سید اور برنارڈ جون کا9مئی2016ءکو تقرر کیا گیا۔ کمپنیز ہاﺅس کے پیپرز سے ظاہر ہوتا ہے کہ چوہدری محمد سرور نے 2013سے 2015تک ہر سال40ہزار پونڈ کمائے جبکہ2016میں انہیں60ہزار پونڈ ملے۔
چوہدری سرور نے2016,2015کے دوران اپنی کمپنی سے 5.0ملین پونڈ قرض بھی لیا اور انہوں نے کمپنی کی جانب سے ایک ملین پونڈ کا ذاتی ضمانت بھی فراہم کی۔تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ چوہدری سرور نے قرض لینے کےلئے برطانوی پاسپورٹ استعمال کیا یا پاکستانی پاسپورٹ پر قرض حاصل کیا۔یوبی ایل لندن کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔