لاہور(ظہیر الحق/میڈیا92نیوز)پنجاب حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل رکشوںکو پنجاب بھر سے ختم کرنے کے حوالے سے محکمہ ٹرانسپورٹ کو گرین سنگل دے دیا گیا ہے اس ضمن میں گزشتہ روز پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے موٹر سائیکل رکشوں کے قوائدو ضوابط تیار کرکے پنجاب بھر کے سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کو بھجوادیئے ہیں جن کی بنا پر نہ صرف موٹر سائیکل رکشوں کی باڈی تیار کرنے والی ورکشاپس کے خلاف کارروائی عمل لائی جائے گی بلکہ شاہراہوں پر چلنے والے موٹر سائیکل رکشوں کو بھی بند کیا جاسکتا ہے ، آج سے پنجاب بھر میں باقاعدہ کریک ڈاﺅن بھی شروع کردیا جائے گا ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں موٹر سائیکل رکشے شاہراہوں پر موجود ہیں جن میں صرف 5سے10فیصد موٹر سائیکل رکشے منظور شدہ کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ہیں جبکہ باقی ماندہ تمام غیر قانونی طریقے سے تیار کروائے گئے ہیں جو کہ نہ صرف خطرناک ہیں بلکہ انکی جہ سے بے شمار حادثات روزانہ کی بنیاد پر ہورہے ہیں ، اس تمام صورت حال کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے گرین سگنل کے بعد سیکرٹری پر اونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی چوہدری محمد اقبال کی جانب سے گزشتہ روز موٹر سائیکل رشکوں کے حوالے سے موٹر وہیکل رولز1969کے تحت موٹر سائیکل رکشوں کے قوائد وضوابط تیار کئے گئے ہیں جس میں زور دیا گیا ہے کہ موٹر سائیکل رکشوں میں پچھلی ہائیڈ رولک بریک جبکہ فرنٹ مکینکل بریک ہونی ضروری ہے ، جس میں ایک ہینڈ بریک مکینکل ہو ، موٹر سائیکل 12سے 16فٹ سرکل میں گھوم سکے ، ونڈ سکرین ونڈ وائپر کے ساتھ ہونا لازم ہے ،
سیفٹی بار ڈرائیور اور مسافروں کے درمیان موجود ہو ، سیٹوں کی اونچائی باڈی سے15انچ تک ہو ، جبکہ سیٹوں کا سائز48بائی 15انچ ہونا ضروری ہے ، باڈی کی اندرونی اونچائی 48انچ ، موٹر سائیکل کا انجن فور سٹروک جبکہ ہارس پاور 100سے200سی سی ہوگا جبکہ ڈرائیور سمیت 6مسافر سفر کر سکتے ہیں ، موٹر سائیکل پٹرول یا سی این جی پر ہوگا ، ذرائع کے مطاب پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے تمام اضلاع کے آر ٹی ایز کو قوائدوضوابط کی تفصیل بھجوادی گئی ہے جنہیں حکم جاری کیاگیا ہے کہ وہ کارروائی کا آغازآج سے موٹر سائیکل باڈی بنانے والوں سے کریں جبکہ ساتھ ہی شاہراہوں پر موجود موٹر سائیکل رکشوں کے خلاف بھی کارروائی تیز کردیں جس کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بنا کر پی ٹی اے آفس بھجوائی جائے گی۔