دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک میڈیا92نیوز)شامی فوج نے گزشتہ روز بھی مشرقی غوطہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی جس میں مزید50 شہری جاں بحق اور 190 زخمی ہوگئے۔
غوطہ میں بمباری سے ہلاکتیں 724 ہوگئی ہیں جن میں 170 بچے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے جب کہ مشرقی غوطہ کے ایک حصے پر شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کے قبضہ کی اطلاعات ہیں۔ اسد دستوں نے مشرقی غوطہ کے ایک تہائی سے زائد حصے سے باغیوں کو باہر نکال دیا ہے۔
دریں اثناء شام کے مشرقی علاقے غوطہ میں امدادی قافلے داخل ہوگئے جو محصور شہریوں کو راشن، ادویات اور دیگر ضروری اشیا تقسیم کریں گے جب کہ غوطہ میں شامی فوج کی پیش قدمی جاری ہے جس نے مزید علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق مشرقی غوطہ میں 46 ٹرک داخل ہوئے ہیں جن پر امدادی سامان لدا ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امدادی ٹرک سب سے زیادہ متاثرہ شہر دوما لے جائے جا رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی انتظامیہ کے مشرقی الغوطہ پر حملوں کے موضوع پر مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سربراہان نے معصوم شہریوں پر حملوں پر بات چیت کی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ترک فوج نے شامی علاقے عفرین میں کرد باغیوں پر بمباری جاری رکھی جس میں دو بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے