لاہور(سٹاف رپورٹر/میڈیا92نیوز) ڈی سی آفس مالی مسائل سے دوچار ہے،آئندہ مالی سال کا بجٹ دوگنا کرنے کی سمری حکومت پنجاب کو بھجوادی گئی ۔ اس وقت پٹرول ، بجلی، ٹیلی فون کی مد میں سوا کروڑ روپے سے زائد کی رقم ادا ہونا باقی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نئے بلدیاتی نظام بننے کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس اور ماتحت افسران وملازمین کو علیحدہ کردیا گیا جس کےلئے رواں مالی سال کےلئے تقریباً پونے پانچ کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا گیا جو ناکافی ثابت ہوا اس وقت ڈی سی آفس لاہور پٹرول کی مد میں تقریباً ایک کروڑ روپے کا جو ہندہ ہے اسی طرح بجلی کی مد میں تقریباً ساڑھے گیارہ لاکھ اور ٹیلی فون کی مد میں سات لاکھ روپے کی رقم ادا ہونا باقی ہے
بجٹ میں سب سے زائد رقم افسران وملازمین کی تنخواہیں ہیں جو ڈیڑھ کروڑ سے زائد بنتی ہے دوسرا بڑا خرچ بجلی کے بلوں کی ادائیگی اور پٹرول کی مد میں اخراجات ہیں 11ڈی سی آفس نے مالی صورتحال کوکنٹرول کرنے کےلئے آئندہ سالانہ بجٹ2018-19کےلئے دوگنا یعنی کروڑ روپے کا بجٹ مانگ لیا ہے جو رواں مالی سال سے دوگنا سے زیادہ ہے ان میں افسران کی تنخواہوں اور الاونس کی مد میں ایک کروڑ40لاکھ سے زائد ٹیلی فون اینڈ ٹرنک کالز کی مد میں24لاکھ الیکٹرونک کمیونیکشن کےلئے6لاکھ گاڑیاں کرائے پر لینے کےلئے20لاکھ ،دفتری سیٹشنری وغیرہ کےلئے40لاکھ ہارڈئیر اور سوفٹ وئیر کےلئے10,10لاکھ روپے رکھے گئے ہیں
فرنیچرز کےلئے40لاکھ دفاترز کی تعمیر ومرمت کےلئے10لاکھ آئی ٹی آلات کےلئے20لاکھ، وی آئی پیز کے پروٹوکول اور دعوت وغیرہ کےلئے25لاکھ روپے بجٹ میں مانگے گئے ہیں اچانک اخراجات کی مد میں بھی25لاکھ روپے رکھے گئے اورسیمینار، کانفرنس اور ورکشاپ وغیرہ کےلئے15لاکھ روپے مانگے گئے ہیں دیگر شعبے علیحدہ ہیں ڈی سی آفس ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فنڈز اگر ملے گئے تو مالی مشکلات سے نکلا جاسکتا ہے۔