شوبز

سری دیوی کی موت کا راز فاش ؟

ممبئی(شوبز ڈیسک/میڈیا 92نیوز) بالی ووڈ کی لیجنڈ اداکارہ سری دیوی دبئی میں 55 سال کی عمر میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں تاہم ان کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں آخر ہوا کیاتھا، بھارتی میڈیا نے حقیقت سے پردہ اٹھادیا۔

تقریباً 3 دہائیوں سے بالی ووڈ پر راج کرنے والی خوبرو اداکارہ سری دیوی دوروز قبل دبئی میں انتقال کرگئیں، ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ قراردیاجارہا ہے تاہم ان کے گھر والوں کاکہنا ہے کہ انہیں دل کا کوئی عارضہ لاحق نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ پوری بالی ووڈ انڈسٹری اور ان کے مداح حیران ہیں کہ آخرسری دیوی کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ چند لمحوں میں اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر ہمیشہ کیلئےاس دنیا سے چلی گئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ سری دیوی اپنے شوہر بونی کپور اور بیٹی خوشی کپور کے ساتھ اپنے بھتیجے کی شادی میں شرکت کیلئے دبئی گئی تھیں۔ شادی میں شرکت کے بعد بونی کپور اورخوشی کپور واپس ممبئی آگئے تھے جب کہ سری دیوی اپنی بہن سری لاتھا کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کیلئے دبئی میں ہی موجود تھیں۔ سری دیوی دبئی کے ایمریٹس ٹاور ہوٹل میں قیام پزیر تھیں جہاں ان کی موت سے ایک دن قبل بونی کپور نے پہنچ کر اپنی اہلیہ کو سرپرائز دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بونی کپور تقریباً ساڑھے5 بجے شام ہوٹل پہنچے تھےاور انہوں نے سری دیوی کو رات کے کھانے کیلئے مدعو کیا تھا۔ دونوں کے درمیان تقریباً 15 منٹ تک بات چیت کا سلسلہ جاری رہا اس کے بعد سری دیوی واش روم گئیں۔

جب 15 منٹ بعد بھی وہ واش روم سے واپس نہیں آئیں تو بونی کپور کو تشویش ہوئی اور انہوں نے دروازہ کھٹکھٹا کر سری دیوی کو آواز دی لیکن سری دیوی کی جانب سےجب کوئی ردعمل سامنے نہیں آیاتو انہوں نے دروازہ توڑ دیا اور اندر داخل ہوگئے جہاں انہوں نے سری دیوی کی لاش باتھ ٹب کے اندر دیکھی بعدازاں انہوں نے پہلے اپنے دوست کو فون کیا جس نے پولیس اور طبی عملے کو فون کرکے تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔ پولیس اور طبی عملے نے فوراً سری دیوی کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کی موت کی تصدیق کردی گئی۔

دوسری جانب میڈیا حلقوں میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سری دیوی کی لاش بونی کپور نے نہیں بلکہ ہوٹل کے اسٹاف نے برآمد کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق سری دیوی نے ہوٹل اسٹاف سے پانی منگوایا تھا جب ان کے لئے پانی لے جایاگیا تو انہوں نےدروازہ نہیں کھولا جس کے بعد دروازہ توڑ کر ان کی لاش برآمد کی گئی۔

Back to top button