سعودی عرب (فارن ڈیسک/میڈیا 92نیوز)سعودی عرب نےمغربی طرز پر تفریح کی صنعت کو بہتر بنانےکے لئے اربوں خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ منصوبہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے معاشی اور معاشرتی اصلاحی پروگرام’’ وژن 2030 ‘‘ کا حصہ ہے جس کا آغاز دو سال قبل ہوا ۔
جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی (جی ای اے) کے سربراہ، احمد بن عقیل کا کہنا ہے کہ رواں سال تقریباً 5000 تقریبات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ، خدا نے چاہا تو آپ 2020 میں اصل تبدیلی دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں، سرمایہ کار کام کی تیاری کے لیے ملک سے باہر جاتے تھے، اور اس کے بعد سعودی عرب واپس آکر اس کی نمائش کرتے تھے۔ آج تبدیلی آرہی ہے اور انٹرٹینمنٹ سے متعلقہ ہر کام یہیں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں سیاحت کے فروغ کو مدنظر رکھتے ہوئے دارالحکومت ریاض کے قریب تقریباً لاس ویگس کے برابر کے ایک بڑے تفریحی شہر کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
واضح رہے حالیہ دنوں سعودی عرب نے کئی ایسے اقدامات کیے ہیں جو ملک میں اپنی نوعیت کے پہلے تھے ،ان میں گذشتہ ماہ خواتین کوا سٹیڈیمز میں فٹبال میچ دیکھنے کی اجازت اور جون سے خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت کا اعلان اور گزشتہ دنوں پہلی بار عرب فیشن ویک کا انعقاد شامل ہیں۔
گذشتہ سال ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب ایک بار پھر ’اعتدال پسندملک بنے گا جہاں تمام مذاہب، ثقافتوں اور لوگوں کے لیے راہیں کھلیں گی۔