پشاور(بیورو رپورٹ/ میڈیا 92نیوز)خیبرپختونخوا اسمبلی نے شادی بیاہ تقریبات میں نمود و نمائش اور فضول خرچی کی روک تھام کیلئے قانون کی منظوری دے دی ہے جس کی رو سے ولیمے کی تقریب میں صرف ون ڈش کی اجازت ہوگی۔
بارات، نکاح اور منگنی تقریبات پرمہمانوں کی تواضع صرف مشروبات سے کی جائے گی۔ شادی کی تقریبات رات11بجے تک ختم کرنا لازمی ہو گا۔ آتش بازی، پٹاخے پھوڑنے اور برقی قمقمے لگانے کے علاوہ اونچی آواز میں موسیقی لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔
دلہن کوجہیز کے طور پر صرف ایک لاکھ روپے تک کے تحائف دیئے جاسکیں گے جبکہ دلہا کی جانب سے دلہن کو دیئے گئے تحفے کو بھی واپس نہیں لیاجاسکے گا۔
مذکورہ اقدام کی خلاف ورزی پر 2لاکھ روپے تک جرمانہ اورتین ماہ تک قید یادونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔ صوبائی اسمبلی میں مذکورہ بل سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ کی شکل میں پیش کیا گیا جس کے مطابق دلہن کو اس کے والدین یا سرپرستوں کی جانب سے ایک لاکھ روپے تک کا جہیز دیاجاسکے گا۔
شادی بیاہ کی تقریب جن میں رخصتی، بارات، ولیمہ اورنکاح و منگنی شامل ہیں، ان میں اونچی آواز میں موسیقی نہیں لگائی جاسکے گی۔
شادی بیاہ کی تقریبات کے سلسلے میں گلی محلوں ،عمارات یا کسی بھی مقام پر برقی قمقمے نہیں لگائے جائیں گے، کریکر چلانے اور آتش بازی پر بھی پابندی ہوگی۔