اسلام آباد(کورٹ رپورٹر/میڈیا92نیوز)ختم نبوت سے متعلق حلف نامے میں ترمیم سے متعلق راجا ظفرالحق کمیٹی کی سربمہر رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنے اور الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے معاملے کی سماعت کی۔
اس موقع پر حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے راجا ظفرالحق رپورٹ پیش کرنے کے لئے ایک روز کی استدعا کی، جسے عدالت میں مسترد کرتے ہوئے ایک بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جس کے بعد سربمہر رپورٹ پیش کردی گئی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالت کے ساتھ عجیب کھیل کھیل رہے ہیں، میں کیوں نہ وزیراعظم کو طلب کروں۔ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے کہا کہ وزیراعظم کا اس رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں۔
جج نے کہا کہ وزیراعظم ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں،کیسے اس رپورٹ سے تعلق نہیں، ختم نبوت کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آپ کو اس ایشو کی نزاکت کا احساس ہی نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے راجا ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ جمع کرائے جانے کے بعد عدالت نے سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل حافظ عرفات کو کل دلائل دینے کی ہدایت کی۔عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔