ممبئی (شوبزڈیسک/میڈیا92نیوز)ادا کاری کے تمام شعبوں میں مہارت رکھنے والے انو کپور 20 جنوری 1956ءکو بھوپال میں پیدا ہوئے ۔ان کےوالد پنجابی اور والدہ بنگالی تھیں۔
ان کی والدہ شاعرہ اور کلاسیکل موسیقار تھیں جومختلف شہروں میں پرفارم کیاکرتی تھیں جبکہ والد ایک پارسی ڈرامہ کمپنی چلاتے تھے۔
بچپن میں پیسوں کی تنگی کی وجہ سے انو کپور کو پڑھائی چھوڑنی پڑی اور اپنے والد کی تھیٹر کمپنی جوائن کرلی۔ اسی کے لئے انہوں نے اداکاری بھی شروع کردی۔ابھی کچھ دن ہی ہوئے تھے کہ 1976ء میں انہیں نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں داخلہ مل گیا۔
سن1981 میں انو کپور نے ایک پلے’’ایک روکا ہوا فیصلہ‘‘ میں کام کیا جن میں انہوں نے70سال کے بزرگ کا کردار نبھایا۔
اسی پلے کو دیکھنے کے بعد فلم ڈ ائریکٹرشیام بینیگل نے انو کو ایک خط بھیجاجس میں انہوں نے ان کی اداکاری کی تعریف کی اور ان کو اپنی اگلی فلم ’’مندی ‘‘ کے لیے منتخب کرنے کی خواہش بھی ظاہر کردی۔جس کو انو کپور نے خوشی خوشی قبول کرلیا۔
1983ءمیں فلم ’’مندی‘‘ سے انو کپور نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیااور پھر مسٹر انڈیا،رام لکھن،دل جلا،گھائل، جمائی راجا،ڈر اور کچے دھاگے جیسی کئی کامیاب فلمیں دیں۔
انو کپور نے کبھی کامیڈی کی تو کبھی سنجیدہ اداکاری ۔ ان کا رول فلم میں چھوٹا ضرور ہوتا مگر وہ ہر کردار کو دل لگا کر کرتے ۔
سن1979ء سے اپنے کیرئیر کی شروعات کرنے والے انو کپور جنہیں 1981ء میں ایک پلے سے شہرت ملی جو انو کپور کے بھائی رنجیت کپورنے لکھا تھا اوراس چھوٹے سے پلے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے کب شہرت کی بلندیوں کو چھولیا پتا ہی نہ چلا۔
انو کپور کی نجی زندگی کو دیکھے تو انہوں نے انوپما کپور کو اپنی شریک حیات بنایا مگر کچھ غلط فہمیوں کے باعث یہ کچھ سال کے لیے الگ ضرور ہوگئے مگر انوکپور نے 2008ءمیں ان سے پھر شادی کرلی جن سے ان کے چار بچےہوئے۔
انو کپور کے بارے میں یہ خبر بھی بہت دلچسپ ہے کہ ان کا نام پہلے انیل کپور تھا، انہوں نے 1982ءمیں اپنا نام بدل کر انو کپور کر لیا تاکہ فلم ’’لمحے‘‘کے اداکار انیل کپور سے مشابہت اور کنفیوژن نہ رہے۔
پچھلے تین دہائیوں سے انو کپور اپنی اداکاری سے پوری فلم انڈسٹری کو متاثر کرتے آرہے ہیں مگر انہوں نے اپنی زندگی کا پہلا فلم فیئر ایورڈ 2012میں فلم ’’وکی ڈونر ‘‘ کے لیے حاصل کیا۔