غزہ(فارن ڈیسک/میڈیا92نیوز) فلسطینی عسکری تنظیم اسلامی جہاد نے امریکا کی مشرق وسطیٰ کے حوالے سے سازشوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے،مسلمان ممالک کو دفاع القدس کیلئے متفقہ حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی.
اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ امریکا فلسطین سمیت پورے خطے کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے مرکزہ رہ نما خالد البطش نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تیار کردہ مجوزہ امن منصوبہ ’صدی کی ڈیل‘ خطے کو تقسیم کرنے کی اسکیم ہے۔
اْنہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد صہیونی ریاست کی ارض فلسطین پر دست درازی کی سازشوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القدس کو اسرائیل کے حوالے کرنا امریکا کہ فلسطین کی تقسیم اور پورے خطے میں نام نہاد صدی کی ڈیل مسلط کرنے سازش کا حصہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صدی کی ڈیل منصوبے کا واحد ہدف فلسطین یا القدس نہیں بلکہ امریکا پورے خطے حتیٰ کہ مصر، سعودی عرب، امارات، کویت اور لنان کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
خالد البطش نے کہا کہ امریکا اور صہیونی ریاست کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینیوں کے پاس اپنی صفوں میں اتحاد کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ مشکل سے نکلنے کے لیے تمام عرب اور مسلمان ممالک کو دفاع القدس کے لیے متفقہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔ اسلامی جہاد کے رہ نما نے ذرائع ابلاغ پر دفاع القدس کے لیے مہمات چلانے پر زور دیا۔