ممبئی(شوبز ڈیسک/میڈیا92نیوز)گلوکار بابل سپریو نے بھارت میں پاکستانی گلوکاروں پر پابندی کا مطالبہ کردیا، فلم کیلئے راحت فتح علی خان کی آواز میں ریکارڈ کئے گئے گانے کو فلم سے ہٹا کر بھارتی گلوکار کی آواز میں ریکارڈ کیا جانا چاہئے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بالی وڈ کے گلوکاربابل سپریو بھی بھارتی انتہا پسندوں کی زبان بولنے لگے اورانہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نئی فلم کے لیے راحت فتح علی خان کی آوازمیں ریکارڈ کیے گئے گانے کوفلم سے ہٹا دیا جائے۔بالی وڈ کے گلوکاراورکچھ عرصے قبل ہی سیاست میں قدم رکھنے والے بابل سپریو نے مطالبہ کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نئی آنے والی فلم ’ویلکم ٹونیویارک‘ میں پاکستان کے گلوکار راحت فتح علی خان کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے گانے کو فوری طور پر کاٹ کر کسی دوسرے بھارتی گلوکار کی آوازمیں ریکارڈ کیا جانا چاہئے ۔
گلوکارنے کہا کہ بھارت میں اریجیت سنگھ جیسے بہترین گلوکار موجود ہیں جو اس گانے کو بہترین انداز میں گا سکتے تھے، میری فلم بنانے والوں سے گذارش ہے کہ وہ اس گانے کو کسی اور کی آواز میں ریکاڑد کرائیں۔ بابل سپریو نے پاکستانی گلوکاروں کے خلاف مزید زہراگلتے ہوئے کہا کہ فلم ’ٹائیگرزندہ ہے‘ کا گانا ’دل دیاں گلاں‘ جو عاطف اسلم کی آوازمیں ریکارڈ کیا گیا ہے اس گانے کو اْن سے اچھا تواریجیت سنگھ گا سکتے تھے۔
انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دونوں گلوکار اپنی جگہ قابل ہیں، ان کی آوازیں بہترین ہیں پر ہمیں ان کے پاکستانی ہونے سے مسئلہ ہے اور اسی وجہ سے ان پرپابندی لگنی چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ بالی وڈ بھارت کا بڑا پلیٹ فارم ہے جو دنیا بھر میں بھارت کی پہچان ہے تو یہاں پاکستان آرٹسٹ کو بالکل موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔