اسلام آباد(بیورو رپورٹ/میڈیا 92نیوز)وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب واچ لسٹ میں شامل کرنا پاکستان کو اقتصادی نقصان پہنچانا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ امریکی محکمہ خارجہ نے مذہبی آزادی کی خلاف وزری کے حوالے سے نئی فہرست مرتب کی، امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ کے مطابق بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت بننے والی اس فہرست میں پاکستان کو اسپیشل واچ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اس اقدام پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیرِداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں ہونے والے اخراجات خود برداشت کئے اور یہ جنگ کسی دوسرے ملک کو خوش کرنے کے لئے نہیں، پوری عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں امریکا کی جانب سے جو غلط اقدام اٹھایا گیا وہ پاکستان کے خلاف ایک پروپیگنڈا ہے اور ہمیں اقتصادی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے کوئی بھی ملک دہشت گردی کی بنیاد پر پاکستان کو واچ لسٹ میں نہیں ڈال سکتا۔
شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے نیب سفارش کے پابند نہیں اس کے لئے ضابطے موجود ہیں اور ضابطے کی بنیاد پر جن افراد کا نام ضروری سمجھا جائے وہی ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے کسی ادارے کی تجویز پر کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل نہیں ڈالا جاسکتا۔ ہم نے ڈاکٹر عاصم اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بھی اسی ضمن میں چھوٹ دی سیاسی بنیادوں پر کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنار ہے۔