پراپرٹی گائیڈ

انتقالا ت کی مد میں رقم وصولی:آڈٹ میں وسیع پیمانے پر خرد بردانکشاف، ملوث پٹواریوں اوراہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم

لاہور (وسیم شہزاد/میڈیا92نیوز)صوبائی دارلحکومت لاہور میں انتقالا ت کی مد میں وصولی جانے والی رقم کے آڈٹ میں وسیع پیمانے پر خرد برد او ر غبن کا انکشاف ، بورڈ آف ریونیو کی جانب سے انتقالات کے اندراج سے قبل فیس کو اسٹیٹ بنک میں جمع کروانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ،فیسوں کے غبن میں ملوث تمام پٹواریوں اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی عندیہ دے دیا گیا تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں انتقالات کی مد میں وصول کی جانے والی رقوم خورد برد کئے جانے کے انکشاف پر بورڈ آف ریونیو نے تمام انتقالات کے درج کرنے سے قبل وصول کی جانے والی رقوم اسٹیٹ بینک میں جمع کروانے کی ہدایت کردی ہے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے آنےوالی انسپکشن ٹیم نے ریونیو ریکارڈ میں درج کئے جانے والے انتقالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جب ان انتقالات کی مد میں وصول کی جانے والی رقوم آڈٹ کیا تو معلوم ہوا کہ ہزاروں انتقالات کی فیسیں پٹواریوںنے سرکاری خزانے میں جمع ہی نہیں کروائی ہیں جس سے حکومت پنجاب کو ہر سال کروڑوں روپے کے ریونیو سے محروم ہونا پڑرہا ہے اس انکشاف کے بعد بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ہدایات کی گئی ہیں۔ اوراس ضمن میں تمام تحصیل کلکٹر ہر ماہ کی جانے والی میٹنگ میں درج شدہ انتقالات کی مد میں وصول ہونے والی رقوم کی تفصیلی رپورٹ بورڈ آف ریونیو کو بھجوائیں گے اوران نئی ہدایات پر سختی سے عملدرآمد بھی کروائیں گے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ بورڈ آف ریونیو کی ان ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنےوالے ملازمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی اور اس ضمن میں اراضی غبن سرکاری فیس کے الزام کے تحت باقاعدہ پٹواریوں کےخلاف مقدمات بھی درج کروائے جاسکتے ہیں،ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ پٹواریوں کی بہت بڑی تعداد اس سکینڈل میں ملوث ہے جنہوں نے انتقالات کی فیسوں کی مد میں لاکھوں روپے کے فوائد حاصل کئے ہیں ،ان میں سے اکثر پٹواری اب دوسرے موضع جات میں چلے گئے ہیں یا پھر کچھ اپنی ریٹائرٹمنٹ کے قریب ہیں ،اگر تمام پٹواروں خانوں کا آڈٹ کیا جائے تو بلاشبہ کروڑوں روپے کی فیسوں کی خرد برد کا ا نکشاف ہو گا ،بورڈ آف ریونیو کی جانب سے یہ اعلان تو کر دیا گیا ہے کہ اب سے جو بھی انتقال درج ہو گا اس کے انتقال سے قبل فیس اسٹیٹ بنک میں جمع کروائی جائے گی لیکن ماضی جن جن پٹواریوں نے حکومتی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے ان سے یہ فیسوں کی مد کی غبن کی جانے والی رقوم کیسے وصول کی جائیں گی اس کا کوئی طریقہ کار ابھی تک سامنے نہ آسکا ہے۔

Back to top button