کراچی(کامرس رپورٹر/میڈیا 92نیوز) پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ 7ماہ کے دوران 2.9 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں رواں مالی سال جولائی سے جنوری 2018 تک ایف ڈی آئی1ارب53کروڑ21لاکھ ڈالر سے گھٹ کر1ارب48کروڑ79لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7ماہ میں پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا سست پڑ گیا، اس دوران ایکویٹی سیکیورٹیز سے 3 کروڑ40 لاکھ ڈالر نکالے گئے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں انخلا35کروڑ33لاکھ ڈالر رہاتھا، جولائی سے جنوری 2018 میں فارن پبلک انویسٹمنٹ 2ارب 45کروڑ12لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1ارب2 کروڑ40 لاکھ ڈالر تھی، گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی یہ ساری فارن پبلک ایویسٹمنٹ قرض سیکیورٹیز میں بطور پورٹ فولیو انویسٹمنٹ ریکارڈ کی گئی۔
اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے جنوری 2018 کے دوران 1ارب45 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں سے65 فیصد یا 1 ارب 33 لاکھ ڈالر چین کی جانب سے انویسٹ کیے گئے، ملائیشیا نے 11 کروڑ 80لاکھ کی سرمایہ کاری کی، برطانیہ نے 9 کروڑ 43 لاکھ اور امریکا نے 7 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی انویسٹمنٹ کی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری معمولی رہی جبکہ ناروے نے 12 کروڑ48 لاکھ ڈالر نکال لیے۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران سب سے زیادہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 54کروڑ 19لاکھ ڈالر توانائی کے شعبے میں کی گئی، تعمیرات کے شعبے میں 38 کروڑ 51لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، فنانشل بزنس میں 17کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں 12کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری میں ایف ڈی آئی سال بہ سال 11کروڑ6 لاکھ ڈالر کے مقابل10 کروڑ61 لاکھ ڈالر، پورٹ فولیو انویسٹمنٹ منفی 9 کروڑ 84لاکھ ڈالر سے 9 کروڑ44لاکھ ڈالر اور فارن پبلک انویسٹمنٹ2کروڑ59 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 9 لاکھ ڈالررہی جبکہ گزشتہ ماہ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 20 کروڑ15 لاکھ ڈالر رہی جو جنوری 2017 میں صرف 3 کروڑ76لاکھ ڈالر تھی۔