اسلام آباد(نمائندہ خصوصی/میڈیا 92نیوز)اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں نیب کےتفتیشی افسر نادر عباس کا بیان آج بھی قلم بند نہ ہو سکا ۔ تفتیشی افسر نے ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے مہلت مانگ لی جبکہ سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس کا بیان ریکارڈجبکہ اسحاق ڈارکی جائیداد ضبط کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ بھی سنایا جانا تھا۔
آج عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔
آج سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس عدالت میں پیش ہوئے اور ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتیشی افسر کے علاوہ صرف ایک گواہ انعام الحق باقی ہے جس کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ‘گواہ کی طبیعت خراب تھی، لیکن اب وہ بہتر ہے مگر اس کے باوجود پیش نہیں ہوا۔
پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ‘گواہ کو طلب کیا جائے، بےشک عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کر دے۔
جس پر احتساب عدالت کے جج نے گواہ انعام الحق کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ‘استغاثہ کے گواہ کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دے رہے ہیں۔
عدالت نے گواہ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور ریمارکس دیئے کہ ‘بہتر ہوگا کہ ضمنی ریفرنس کے بعد ایک ہی بار تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کر لیا جائے۔
بعدازاں اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی گئی۔