لاہور(کورٹ رپورٹر/میڈیا92نیوز)چیف جسٹس پاکستان نے صاف پانی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو فوری طور پر سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں طلب کر لیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالتی معاون عائشہ حامد نے رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ 540 ملین گیلن گندہ پانی راوی میں ڈالا جارہا ہے ۔
اس انکشاف کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاہور صوبائی دارالحکومت ہے، یہ تخت لاہور ہے ،پنجاب کا دل ہے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات ہے کہ لاہور کی یہ صورتحال ہے تو باقی شہروں کی کیا ہوگی۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے فوری طور پر احکامات جاری کرتے ہوئے خادم اعلیٰ پنجاب کو فوری طور پر سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے اور کہا کہ خادم اعلیٰ سے پوچھ کر بتایا جائے کہ وہ کب تک پیش ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب یہاں آئیں اور وضاحت پیش کریں کہ گندے پانی کی نکاسی کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
جسٹس ثاقب نثار کے کہا کہ آلودگی کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کر سکتے ہیں تو پنجاب کو کیوں نہیں۔