کوئٹہ (خبرنگار/میڈیا92نیوز)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن قائم ہوچکا ہے اور ناراض لوگ قومی دھارے میں شامل ہو کر صوبہ اور ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے برطانیہ سے آئے ہوئے صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبے کو مذہبی دہشت گردی کا سامنا ہے، جس کے خاتمے کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
میر عبدالقدوس بزنجونے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں فرنٹ لائن ا سٹیٹ کا کردار ادا کر رہا ہےجبکہ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان نے بے شمار مالی و جانی نقصان اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت صوبے میں انسرجنسی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہےجبکہ ناراض لوگ قومی دھارے میں شامل ہو کر ترقیاتی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چند عناصر ملک سے باہر بیٹھ کر ہمارے نوجوانوں کو ورغلارہے تھے تاہم لوگ اب ان کی سازشوں کو سمجھ چکے ہیں جس کے سبب انہیں مسلسل ناکامی کا سامنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان سمیت پاکستان کے کسی بھی علاقے میں طالبان اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کے بیان اور ٹوئٹ سے پاکستانی قوم کو بہت دکھ پہنچا ہے، بے شمار قربانیوں کے بعد امریکہ کو ان قربانیوں کا احترام کرنا چاہئے تھا ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انڈیا اور دیگر پاکستان مخالف قوتیں پاکستان کی اس ترقی سے ناخوش ہیں اور اسے نقصان پہنچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیںجبکہ انڈیا نے افغانستان میں کئی قونصل خانے قائم کئے ، جہاں سے دہشت گردوں کو تربیت فراہم کر کے پاکستان بھیجاجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان بارڈر کے ساتھ بہت جلد باڑ لگانے کا کام شروع کردیا جائے گا تاکہ دہشت گردی اور غیر قانونی آمدو رفت کو روکا جاسکے جس سے دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی آئیگی ۔