لاہور(جنرل رپورٹر) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے زیر انتظام تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی بحالی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا ہے۔ حکام کی سست روی کے باعث ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے۔ اربوں کی لاگت کا تخمینہ تو لگایا گیا۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے ٹی ایچ کیو کی بحالی کیلئے تاحال کوئی پلان نہ بنایاجاسکا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور اور پنجاب بھر میں قائم تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی بحالی کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے 17ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا جس کیلئے ابتدائی طور پر رواں مالی سال کے دوران چار ارب روپے پراجیکٹ پر خرچ کئے جاچکے تھے۔ منصوبے کے تحت ٹی ایچ ہسپتالوں کی استعداد کار، بیڈز میں اضافہ، نئی عمارتیں اور ڈاکٹرز سمیت نرسز کی تعداد بھی بڑھائی جاتی تھی۔ منصوبے کے لئے محکمہ صحت کی جانب سے ایک پائی بھی جاری نہیں کی گئی۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کے حکام کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے ٹی ایچ کیو کی بحالی کیلئے تاحال کوئی پلان نہیں بنایا گیا، پی اینڈ ڈی بورڈ کی جانب سے متعدد بار باور کرائے جانے کے باوجود کچھ نہ ہوسکا۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وہ ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کی بحالی پر کام کررہے ہیں۔
Read Next
3 ہفتے ago
لاہور آج پھر آلودہ ترین؛ سانس اور اعصابی بیماریاں بڑھنے لگیں، معمولاتِ زندگی شدید متاثر
4 ہفتے ago
روزانہ صرف پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر میں کمی لا سکتی ہے، تحقیق
4 ہفتے ago
ترجیحی بنیادوں پر ویکسین بنانے کے لیے 17 وائرسز کی فہرست جاری
16 اکتوبر, 2024
بریسٹ کینسر: بر وقت تشخیص، علاج، اور بچاؤ کی اہمیت
10 اکتوبر, 2024